لندن (جیوڈیسک) برطانیہ میں یورپین یونین کے مالیاتی کمشنر جوناتھن ہل نے استعفیٰ دے دیا ، یورپی کمیشن کے صدر کہتے ہیں برطانیہ یہ نہیں کرسکتا کہ مرضی کی چیزوں میں شامل ہو اور باقی کو چھوڑ دے۔
یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ہنکر نے کہا ہے کہ اب برطانیہ کے لیے یہ فیصلہ کرنا ضروری ہوگیا کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ کس قسم کے تعلقات رکھنا چاہتا ہے کیونکہ برطانیہ یہ نہیں کر سکتا ہے کہ اپنی مرضی کی چیزوں میں تو شامل ہو اور باقی کو چھوڑ دے۔
جبکہ یورپی یونین نے برطانوی عوام کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے برطانیہ جلد از جلد یورپی یونین سے نکلنے کی تیاریاں کرے ۔ رہنماؤں کا کہنا ہے برطانیہ کے جانے سے نہ تو یورپ کے اوسان خطا ہوئے ہیں نہ ہی فالج ہوا ہے۔
برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج پر جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے کہا ہے کہ اپنے بلاک میں سے برطانیہ کے اخراج کے بعد اس کے ساتھ مذاکرات میں کسی بھی طور پر نامناسب رویہ اپنانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیگر ممالک کو یورپی یونین چھوڑنے سے باز رکھنا بات چیت میں ترجیح نہیں ہونی چاہیے۔
دوسری طرف یورپین یونین میں برطانیہ کے فنانشل سروسز کمشنر جوناتھن ہل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم میں برطانوی عوام کے فیصلے کے بعد کا عہدے پر رہنا کا کوئی جواز نہیں۔