لندن (جیوڈیسک) برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک کونسل کی رکنیت کے لئے نامزد امیدوار نے ٹویٹر پر اسلام مخالف تحریریں پوسٹ کرنے پر معذرت کرتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ڈیوڈ بشپ نے حال ہی میں ٹویٹر پر اسلام مخالف یک سطری بیانات جاری کئے تھے۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ”اسلام مخالف ہونا اچھی بات ہے۔ اس تحریر کو پوسٹ کرنے سے دو روز قبل ہی بشپ کو کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے کونسل کی امیدواری کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ ڈیوڈ بشپ ایسسکس کائونٹی میں واقع برینٹ ووڈ سائوتھ میں ٹوری پارٹی کی جانب سے امیدوار تھے۔ اب انھوں نے ایک معذرت نامہ جاری کیا ہے اور اس میں کہا ہے کہ کوئی بھی 22 مئی کو مجھے ووٹ نہ ڈالے۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں غیر مشروط طور پر نامناسب ٹویٹس اور ری ٹویٹس پر معذرت خواہ ہوں اور اس جارحانہ حملے سے اگر کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو مجھے اس پر افسوس ہے۔ میں یہ بات بخوبی سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی سرکاری عہدے کے لئے امیدوار ہے تو اس کو لیڈر شپ کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور مختلف طبقات کو تقسیم کرنا نہیں بلکہ جوڑنا چاہیے۔ مجھے امید ہے کہ برینٹ وڈ سائوتھ کے مکین مجھے بروقت فیصلے میں غلطی پر معاف کر دیں گے۔ ڈیوڈ بشپ نے اپنے لکھے پر مزید پچھتاوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے خود کو اور اپنی جماعت کو نیچا دکھایا ہے اور میں نے مزید سبکی سے بچنے کے لئے فوری طور پر کنزرویٹو پارٹی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔