لندن (جیوڈیسک) برطانیہ کی شہزادی سارہ فرگوسن کی سابق ڈریسر جین اینڈریو جس نے اپنے بوائے فرینڈ کو چاقوئوں کے وار کرکے قتل کر دیا تھا کو 14 سال بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ جین اینڈریو کو 2001ء میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
جین اینڈریو نے اپنے سابق بوائے فرینڈ کو 2000ء میں سوتے میں اس وقت قتل کر دیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر اس سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جین ایںڈریو برطانوی شہزادی سارہ فرگوسن کی 1997ء تک ڈریسر رہی تھیں۔
برطانیہ کے پیرول بورڈ کے ترجمان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بورڈ کے تین رکنی پینل نے جین اینڈریو کی رہائی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ جین اینڈریو کی رہائی کا فیصلہ بورڈ کا اپنا آزادانہ معاملہ ہے۔ اس کے بعد رہائی کی تاریخ کا وزارت انصاف کا کام ہے۔
واضع رہے کہ برطانوی عدالت نے جین اینڈریو کو اپنے سابق بوائے فرینڈ کو قتل کرنے کے جرم میں کم از کم 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت میں اپنے دفاع میں دیئے گئے بیان میں جین اینڈریو کا کہنا تھا کہ اس سے اپنے دفاع میں یہ قتل سرزد ہو گیا تھا جب بزنس مین ٹام کریسمن نے اس پر کرکٹ بیٹ سے حملہ کیا تھا۔
تاہم عدالت نے ان کا یہ بیان ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ جین اینڈریو کی جانب سے 2003ء میں اپنی سزا کیخلاف اپیل بھی دائر کی تھی جس کو مسترد کر دیا گیا تھا۔