برطانوی پارلمینٹ کے سابق رکن چوہدری محمد سرور کو گورنر پنجاب بنائے جانے کا امکان ہے۔ وہ برطانیہ سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں جو بھی ذمہ داری ملی پوری نیک نیتی سے سرانجام دینگے۔
علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر آمد کے موقع پر زرائع سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی جانب سے کیے گئے فیصلے کو قبول کرینگے۔ الطاف حسین سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ پر کسی کا اثر رسوخ نہیں ہے فیصلہ جو بھی ہو میرٹ پر ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں قوانین سخت ہیں وہاں وزیراعظم کسی کانسٹیبل کو بھی برطرف نہیں کر سکتا۔ چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ صحت اور تعلیم کے میدان میں وہ خدمات سرانجام دینگے۔
واضح رہے کہ سابق برطانوی رکن پالیمنٹ چوہدری سرور نے برطانوی شہریت چھوڑنے کے لیے درخواست دائر کر دی۔ چوہدری سرور کو پنجاب میں اہم ذمہ داری سونپے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد چوہدری سرور کو گورنر پنجاب بنائے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے چوہدری سرور کے حوالے سے پارٹی کی قیادت سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔ چوہدری سرور برطانوی پارلیمینٹ کے سابق رکن بھی رہ چکے ہیں جبکہ وہ پارلیمانی سیاست کا وسیع تجربہ رکھنے کے ساتھ ایک کامیاب کاروباری بھی تسلیم کئے جاتے ہیں۔