لندن (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے وزیر برائے کمیونیٹیز گریگ کلارک کا کہنا ہے کہ جو مالک مکان اپنے پناہ گزین کرایہ دار کی رہائشی حیثیت کی جانچ پڑتال کئے بغیر اپنے مکان کرائے پر دیتے ہیں۔
انھیں پانچ سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔ اس مجوزہ قانون کے ذریعے ایسے مکان مالکوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا جو غیر قانونی طور پر ترک وطن کرنے والوں کے ذریعے پیسے بناتے ہیں۔
یہ تجاویز ایک ایسے وقت میں آئی ہیں جب برطانیہ اور فرانس کی حکومت کے پناہ گزینوں کے مسائل کو حل کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ اس نئے منصوبے کے تحت وزارتِ داخلہ پناہ گزین کی درخواست نامنظور کئے جانے کی صورت میں نوٹس جاری کرے گا کہ اب انھیں کرایہ پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
اس طرح بعض معاملات میں بغیر کسی عدالتی حکم نامے کے مکان مالکان کو کرایہ داروں کو نکالنے کا جواز مل جائے گا۔ مکان مالکوں سے یہ بھی کہا جائے گا کہ وہ مکان کرایے پر دینے سے پہلے پناہ گزینوں کے ’کرایہ پر رہنے کے حق‘ کے حوالے سے سرکاری دستاویز ضرور دیکھیں۔ ان دونوں شرائط کا خیال نہ رکھنے والے مکان مالکوں پر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے یا پانچ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ مکان مالکوں اور کرایہ دلانے والے ایجنٹوں کی بلیک لسٹ تیار کی جائے گی جس سے کونسل کو یہ فیصلہ لینے میں آسانی ہوگی کہ بار بار قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر اپنے مکان کرایے پر دینے کی پابندی عائد کر دی جائے۔ ایسے مکان مالکوں کے خلاف بھی بعض طریقہ کار متعارف کرائے جا رہے ہیں جو پناہ گزینوں کی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہیں یا انھیں خراب فلیٹ اور مکان کرایہ پر دیتے ہیں۔