لندن (جیوڈیسک) برطانیہ میں حال ہی میں کرائے گئے سروے کے مطابق برطانوی شہری شمالی کوریا کو سب سے زیادہ ناپسندیدہ ملک تصور کرتے ہیں جب کہ ناپسندیدہ ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پرہے۔
عالمی تھنک ٹینک چیتھم ہاؤس کی جانب سے اگست 2014 میں ’’ناپسندیدہ ممالک‘‘ کے حوالے سے برطانیہ میں ایک سروے کرایا گیا جس کے مطابق 45 فیصد برطانوی شہری شمالی کوریا کو سب سے زیادہ ناپسندیدہ ملک تصور کرتے ہیں جب کہ دوسرے نمبر پر اسرائیل ہے جس سے 35 فیصد برطانوی شہریوں نے اپنی نفرت کا اظہار کیا۔
سروے کے مطابق صرف برطانیہ نہیں بلکہ دنیا بھر میں اسرائیل سے نفرت میں کئی گنا اضافہ ہوا اور 2012 میں جو سروے کیا گیا تھا اس میں صرف 17 فیصد برطانوی اسرائیل کو ناپسندیدہ ملک قرار دیتے تھے تاہم صرف 2 سال میں اسرائیل کے خلاف ناپسندیدگی کا گراف تیزی سے بڑھا اور 18 فیصد مزید افراد اسرائیل سے نفرت کرنے کی فہرست میں شامل ہوگئے، یوں برطانوی شہریوں میں اسرائیل سے نفرت کا گراف تیزی سے بڑھ کر 35 فیصد تک پہنچ گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل سے نفرت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ گزشتہ سال فلسطینیوں پر وحشیانہ فضائی حملوں میں سیکڑوں لوگوں کا قتل عام تھا جس میں بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی جب کہ عالمی میڈیا میں ان حملوں کی نمایاں کوریج نے لوگوں کے دلوں میں اسرائیل کے خلاف نفرت میں اضافہ کیا۔
برطانوی شہریوں کے نزدیک ایران ناپسندیدہ ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے اور اس کے خلاف برطانیہ میں نفرت کا گراف تیزی سے نیچے آیا ہے جو 45 سے کم ہوکر 33 فیصد تک پہنچ گیا جب کہ برطانوی شہریوں کے نزدیک ناپسندیدہ ممالک میں پاکستان کا چوتھا نمبر ہے جب کہ گزشتہ سال پے درپے دہشت گردی کے واقعات بالخصوص پشاور سانحہ نے پاکستان کے امیج کو بیرونی دنیا میں بہت متاثر کیا اور اب ایک بڑی تعداد پاکستان کو غیر محفوظ ملک سمجھتی ہے۔
نائجیریا ناپسندیدہ ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے جب کہ اگر یورپی ممالک کی بات کی جائے تو روس کو ناپسندیدہ ممالک قرار دینے والے برطانوی شہریوں کی تعداد 56 فیصد ہے۔