لندن (جیوڈیسک) برطانوی دارالعوام کے ارکان کی اکثریت نے مستقبل میں کسی بھی منظر نامے میں کسی ڈیل کے بغیر یورپی یونین سے اخراج کو مسترد کردیا ہے۔دارالعوام کے 312 ارکان نے بریگزٹ ڈیل میں ترمیم اے کے حق میں ووٹ دیا ہے اور 308 ارکان نے اس کی مخالفت کی ہے۔یہ ترمیم ارکان کے ایک گروپ نے پیش کی تھی۔
اس کی منظوری سے وزیراعظم تھریز امے پر کسی ڈیل کے بغیر یورپی یونین سے اخراج کو مسترد کرنے کے لیے دباؤ بڑھے گا۔اس ترمیم میں بھی حکومت سے یہی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ’’ نو ڈیل ایگزٹ‘‘ کو مسترد کردے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کسی سمجھوتے کے بغیر 29 مارچ کو برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا نہیں چاہتی ہے اور اس ضمن میں کسی بھی ڈیل کی پارلیمان میں توثیق ہونی چاہیے۔اس ترمیم اے کے ذریعے حکومت کی تحریک کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
لیکن اس کا ایک یہ مطلب ہوسکتا ہے کہ ارکان پارلیمان اب بریگزٹ کو موخر کرنے کے لیے رائے شماری کا سہارا لے سکتے ہیں۔اس ضمن میں تحریک یا قرارداد پر جمعرات کو پارلیمان میں رائے شماری ہو گی۔اگر ارکان اس کو کثرت رائے سے منظور کر لیتے ہیں اور یورپی یونین بھی اس سے متفق ہو جاتی ہے تو پھر برطانیہ پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق 29 مارچ کو یو رپی یونین کو خیرباد نہیں کہے گا۔