لندن (جیوڈیسک) برطانوی پارلیمنٹ میں فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور ہونے پر اسرائیل اپنے آقا برطانیہ کے خلاف بلبلا اٹھا۔
فلسطین کو علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی تحریک کی منظوری کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے امن کے قیام کے امکانات کم ہوئے ہیں۔
برطانیہ میں اسرائیل کے صیہونی سفیر میتھیو گولڈ نے کہا کہ یہ تحریک برطانوی عوام کی سوچ میں تبدیلی کی عکاس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں تشویش ہے کہ رائے عامہ تبدیل ہو رہی ہے اور اس سال موسم گرما میں غزہ میں لڑائی اور یہودی آبادیوں کی تعمیر سے عوام کی رائے بدل رہی ہے۔
اسرائیل میں قائد حزب اختلاف ائزک ہرزوگ نے برطانوی تحریک کو اسرائیل وزیراعظم یاہو کی شکست قرار دیا۔