برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کرانے کا بیان حقیقت پسندانہ ہے : حریت کانفرنس

British Parliamentarians

British Parliamentarians

سرینگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے جموں کشمیر میں ریفرنڈم کرانے کی سفارش کو انتہائی حوصلہ افزا اور حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

حریت نے کہا کہ بدلتے عالمی حالات میں اب زور زبردستی کے لےے کوئی جگہ باقی نہیں رہنے والی ہے اور کسی قوم کوفوجی طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جاسکتا۔حریت ترجمان نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے اس بیان کو بروقت اور حقیقت پسندانہ قرار دے دیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ سکاٹ لینڈ کے عوام کو ریفرنڈم کا حق دیا جاسکتا ہے تو کشمیریوں کو کیوں نہیں دیا جا سکتا۔

انہوں نے بعض عناصر کے اس پروپےگنڈے کو بے معنی اور مضحکہ خیز قرار دیا کہ دنیا اب گلوبل ولیج بن گئی ہے اور آزادی کی تحریکیں غیر متعلق ہوگئی ہیں۔ حریت ترجمان نے کہا کہ یہ دوعملی اور دوہرا معیار مسلم دنیا میں پید ہونے والی اس سوچ کو تقویت پہنچاتا ہے کہ ان کو مسلمان ہونے کی سزا دی جاتی ہے اور اسی لےے ان کے جائزمطالبات پر کان نہیں دھرا جاتا ہے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ بھارت کے جموں کشمیر پر قابض رہنے کا بھی اس کے سوا کوئی جواز نہیں کہ وہ ایک ملٹری پاور کا مالک ہے اور کشمیری قوم اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے شوپیاں میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں انسانی ز ندگیوں کا اتلاف جاری ہے اور غیر یقینی سیاسی صورتحال کی وجہ سے اس خطے کے حالات دن بدن خراب اور ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔