ہڈرزفیلڈ (جیوڈیسک) برطانیہ کے علاقے ہڈرزفیلڈ میں پولیس کی جانب سے کیے گئے آپریشن میں پاکستانی نژاد یاسر یعقوب ہلاک ہو گیا ہے۔ کمالیہ سے تعلق رکھنے والے یاسر یعقوب کی گاڑی سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
یاسر یعقوب کےاہل خانہ کا کہنا ہے کہ انکے بیٹے کو موٹروے کے جنکشن ٹوئنٹی فور پر پیر کی شب گولی ماری گئی تھی۔ گولیاں ونڈاسکرین توڑتی ہوئی اسے جا لگیں اور وہ دم توڑ گیا، یاسر یعقوب ایک بچی کاباپ تھا۔ پولیس نے اسکی گاڑی سے اسلحہ برآمد کیے جانے کا بھی دعوی کیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایم سکسٹی ٹو 62 شاہ راہ پر تین اور بریڈفورڈ میں کار روک کر مزید دو گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔ یعقوب پر منشیات کی اسمگلنگ کا الزام تھا اور اسے سن دو ہزار دس میں قتل کے ایک مقدمے کا بھی سامنا ہو چکا ہے۔
یعقوب کے گھر میں کئی سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے تھے۔ یاسر یعقوب کے گھر کے باہر عزیزوں اور دوستوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی جن کا کہنا ہے کہ ہرشخص میں خرابی ہوتی ہے مگر کسی کو سڑک پر اس طرح قتل کر دینا، سمجھ سے بالاتر ہے۔
اہل خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے لواحقین شدید صدمے سے دوچار ہیں اور وہ فی الحال اس معاملے پر کوئی بیان جاری کرنا نہیں چاہتے۔ انڈی پین ڈینٹ پولیس کمپلینٹ کمیشن واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے جبکہ یاسر یعقوب کا بدھ کو پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ کمیشن نے کہا ہے کہ تحقیقات پیچیدہ نوعیت کی ہیں مگر پیشرفت ہو رہی ہے۔