لندن (جیوڈیسک) برطانوی وزیراعظم تھریسا مے یورپی یونین سے علیحدگی پر بضد ہیں۔
وزیر اعظم نے یورپی یونین سے اخراج کے لیے نیا مجوزہ معاہدہ ملکی پارلیمان میں پیش کر دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ارکان پارلیمان بریگزٹ معاہدے کی حمایت کریں جبکہ دوسرا ریفرنڈم کسی بھی صورت میں نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق، دارالعوام سے خطاب میں برطانوی وزیراعظم نے ارکان پر زور دیا کہ وہ یورپی اتحاد سے علیحدگی سے متعلق ان کے معاہدے کی منظوری دیں وہ کسی بھی صورت میں بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم نہیں کروائیں گی۔
برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا عوام انہیں یورپی اتحاد سے علیحدگی کا اختیار دے چکے ہیں جبکہ دوسری بار ریفرنڈم کا انعقاد پیسے اور وقت کا ضیاع ہوگا۔
برطانوی وزیراعظم کامزید کہنا تھا کہ مارچ میں برطانیہ یورپی اتحاد سے علیحدہ ہوجائےگا خواہ معاہدہ ہو یا نہ ہو لیکن بہتر ہوگا کہ ارکان پارلیمان بریگزٹ کی منظوری دیں۔
برطانوی پارلیمان نے گزشتہ ہفتے تھریسا مے کے اُس بریگزٹ معاہدے کو رد کر دیا تھا جو انہوں نے برسلز کے مذاکرات کے بعد تجویز کیا تھا۔
دوسری طرف یورپی یونین نے کہا تھا کہ وہ کسی نئے معاہدے پر مذاکرات کرنے کو تیار نہیں ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ اس نئے مجوزہ معاہدے پر برطانوی پارلیمان میں ووٹنگ 29 جنوری کو ہو گی۔
برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے لیے 29 مارچ کی تاریخ طے ہے۔