واشنگٹن (جیوڈیسک) برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بھونچال کے بعد عالمی بازار حصص میں اتار چڑھائو اب تک جاری ہے، جب کہ امریکہ اور یورپ میں حصص کی قیمتیں گر چکی ہیں۔
پیر کی صبح جاپان کے اسٹاک مارکیٹ میں کچھ بحالی کے آثار دکھائی دیے، جب جمعے کی تجارت میں خسارے میں شدید تیزی آچکی تھی۔
نیو یارک میں ‘ڈائو اور ایس اینڈ پی 500’ کے پیر کی علی الصبح ہونے والے سودوں میں ایک فی صد سے زیادہ کمی دیکھی گئی۔ ادھر لندن کے ‘فائننشل ٹائمز اسٹاک ایکس چینج (ایف آی ایس اِی)’ کا کاروبار دو فی صد شرح سے مندی میں چلا گیا۔
لاحق پریشانی کہ یورپی یونین سے نکلنے کے بعد برطانوی معیشت کو چوٹ لگے گی درست تخمینہ ثابت ہوا، جب برطانوی پائونڈ کی قدر مزید نیچی آئی۔ تشویش کا یہ اظہار کہ معاشی سست روی کے باعث توانانی کی طلب میں کمی آئے گی، یہی رجحان کارفرما رہا، جب عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں مزید نیچے گریں۔
برطانوی اور عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کی سعی کے طور پر، برطانیہ کے وزیر مالیات، چانسلر آف ایکس چیکر، جارج اوسبورن نے کہا ہے کہ ”ہماری معشیت تقریباً اُتنی ہی مضبوط ہےجتنی کہ یہ تھی، اور اس وقت ملک کو درپیش چیلنج سے نمٹ لیا جائے گا”،
ایشیائی منڈیاں: اس سے قبل ایشیا میں، جاپان کے وزیر اعظم کے اقدام کے نتیجے میں ٹوکیو کی کلیدی بازار حصص کی لین دین میں ٹھہرائو آیا، جب اس میں 2.4 شرح کی تیزی دیکھی گئی، جس کے بعد، جمعے کے دِن آنے ولےخسارے میں کچھ قدر بحالی کے آثار نمایاں ہوئے، جب یہ کوشش ہو رہی تھی کہ حصص کو بیچ دیا جائے۔شنزو آبے نے جاپانی حکام پر زور دیا کہ وہ دیگر اہم ملکوں کے ساتھ تعاون کے ذریعےحالات کا مقابلہ کریں۔
چند تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ عین ممکن ہے کہ جاپان اپنے جی 7 پارٹنرز کے ساتھ کیے گئے عہد کی روگردانی کرتے ہوئے سکے کی مارکیٹ میں مداخلت سے باز نہ آئے، جب کہ برطانیہ کی یورپی یونین سےعلیحدگی کے ردِ عمل کے طور پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں ‘ین’ کی قدر میں تیزی سے اضافہ آیا۔
جاپانی کرنسی کے مضبوط ہونے سےجاپان کی برآمدات مہنگی ہوگئی ہیں، جو کہ شعبہ ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، عالمی منڈیوں میں مزید گرانی دیکھی گئی، جو صورت حال مسابقت کے لیے سازگار نہیں۔