کسی کو ٹوٹ کر چاہا نہ کرنا

کسی کو ٹوٹ کر چاہا نہ کرنا
غمِ تقدیر کا شِکوہ نہ کرنا
وفا کو اس طرح رسوا نہ کرنا
جسے رکھنا ہو کربِ آرزو میں
اسے یوں پیار سے دیکھا نہ کرنا
بڑے ہی دکھ ہیں پِنہاں چاہتوں میں
کسی کو ٹوٹ کر چاہا نہ کرنا
سدا رہنا محبت کے نشے میں
مگر ہے التجا بہکا نہ کرنا
کرے جب یاد بھولی بسری باتیں
دلِ بے تاب کو روکا نہ کرنا
جدائی راہ میں دیوار ہوگی
کبھی بھولے سے بھی سوچا نہ کرنا
میری مجبور سی چاہت کا ساحل
قسم تم کو کبھی چرچا نہ کرنا

Love

Love

ساحل منیر