نیویارک (جیوڈیسک) بروکلین نیو یارک میں عرب اور پاکستانی آبادی والے علاقوں میں بعض یہودی نوجوانو ں کی جانب سے مساجد کی بے حرمتی اور حملوں پر تشویش دوڑ گئی ہے تاہم منتخب عوامی نمائندوں اور یہودی مذہبی رہنمائوں کی بروقت مداخلت سے حالات پر قابو پالیا گیا ہے اور علاقے میں نصب کیمروں کی مدد سے شدت پسند یہودی نوجوانوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کونی آئی لینڈ ایونیو کے طیبہ اسلامک سینٹر مین افطاری کیلئے آنے والے بزرگ افراد پر کار سوار نوجوانوں نے انڈے پھینکے اسرائیلی جھنڈوں کو لہراتے ہوئے جنونیوں نے نعرے لگائے پے درپے واقعات میں یہودی نوجوانوں نے کونی آئی لینڈ ایونیو ار بے رج کے اسلامک سینٹروں میں نمازیوں کو دھمکی دی کہ انہیں جلا کر خاک میں ملا دیا جائے گا۔
مسلمان یہودیوں اور منتخب عوامی نمائندوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں ان واقعات کی مذمت کی یہودی رہنمائوں نے اس غیر ذمہ د ارانہ حرکت پر معافی مانگی جبکہ نیویارک کے سینیٹر مارٹن گولڈن نے یقین دلایا کہ ٹاسک فورس نے ملزموں کا سراغ لگا لیا ہے انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
بتایا جاتا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے پیدا ہونے والی صورتحال اور ردعمل سے نمٹنے کیلئے یہودی اور مسلمان رہنمائوں نے آپس میں رابطے تیز کر دیئے ہیں۔