لیہ +کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) بستی بلوچاں والی کے رہائشی 35 سالہ طارق محمود پر سگے بھائیوں اور بہنوئی نے وٹہ سٹہ کی شادی کے تنازعہ پر تیزاب پھینک دیا۔جس سے اُس کا 50فیصدجسم جھلس گیاطارق محمود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نشتر ہسپتال میں دم توڑ گیا پولیس تھانہ کروڑ نے دو ملزمان سمیت 4بھائیوں اور تیزاب فروش کو گرفتار کرلیاتفصیل کے مطابق دو روز قبل طارق محمود پر اُس کے دو بھائیوں سجاد اور امضان نے اُس وقت تیزاب پھینک دیا جب و ہ اپنی بہن بشیراں بی بی جس کی جس کی تنسیخ کا مقدمہ مقامی عدالت میں چل رہا ہے پیشی بھگتا کر واپس جا رہا تھا کہ زرعی کالج کے قریب اُس پر تیزاب پھینکا گیا جس سے اس کا 50%جسم کا حصہ جھلس گیا اور اُسے کروڑ ہسپتال میں طبی امداد دے کر نشتر ہسپتال ملتان ریفر کیا گیا تھا۔
کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا پولیس تھانہ کروڑ نے ملزمان سجاد اور رمضان کے خلاف زیر دفعہ 302-7ATaکا مقدمہ درج کر لیا مقدمہ درج کر کے دیگر دو بھائیوں سمیت تیزاب فروش شوکت علی کو بھی گرفتا کر لیا گیا ملزم سجاد اور رمضان نے DSPکروڑ رمیض بخاری کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ طارق محمود اس سے قبل بھی ایک بہن کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھے ہوئے تھا جس کے باعث وہ جیل بھی کاٹ چکا ہے اب وہ دوسری بہن بشیراں کو بھی اُسی راستہ پر چلانا چاہتا تھا جس پر ہم نے تیزاب ڈالا لیکن ہم اُسے مارنا نہیں چاہتے تھے بلکہ اپاہج کر کے سبق دینا چاہتے تھے ۔