برسلز (جیوڈیسک) بیلجئیم اور فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ برسلز ایئر پورٹ پر خود کش حملہ کرنے والا دہشت گرد پیرس حملوں کے لیے بم بنانے والوں میں شامل تھا۔
دوسری طرف برسلز میں خود کش دھماکوں میں مرنے والوں کی یاد میں منعقد تقریب میں سیکڑوں لوگوں نے شرکت کی جس میں مسلم کمیونٹی بھی شریک ہوئی ، یورپ کے کئی ملکوں میں یادگاری تقریبات منعقد کی گئیں۔
بیلجئیم اور فرانسیسی حکام نے تصدیق کی ہے کہ برسلز کے ایئر پورٹ پر حملہ کرنے والا خود کش بمبار پیرس حملوں کے لیے بم بنانے والوں میں شامل تھا۔ حکام کے مطابق ایک حملہ آور کا ڈی این اے پیرس حملوں میں استعمال ہونے والی خود کش جیکٹ سے ملا تھا۔
بیلجئیم کے وفاقی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ تیسرا حملہ آور مفرور ہے جبکہ ایئر پورٹ پر دیکھے جانے والے ایک اور مشکوک شخص کی شناخت نہیں ہو سکی۔
اس سے پہلے برسلز میں رات گئے سیکڑوں لوگ شہر کے وسطی چوک پر جمع ہوئے اور انہوں نے مرنے والوں کی یاد میں قائم عارضی یادگار پر شمعیں روشن کیں اور پھول چڑھائے ، تقریب میں مسلمانوں نے بھی شرکت کی۔
میٹرو سٹیشن کے باہر یاد گار پر بیلجئیم کے بادشاہ فلپ اور ملکہ نے پھول چڑھائے ، یورپی یونین کی عمارت کے باہر تنظیم میں شامل ملکوں کے پرچم سر نگوں کر دئیے گئے۔
دوسری جانب لندن میں عمارتوں کو بیلجئیم کے پرچم کے رنگوں میں رنگ دیا گیا۔