برسلز میں یہودیوں پر حملے کی ویڈیو جاری

Brussels

Brussels

برسلز (جیوڈیسک) بیلجیئم کی پولیس نے دارلحکومت برسلز کے ایک میوزیم میں یہودیوں پر حملے کی تین مختصر ویڈیوز اور مقتولین کی تصاویر جاری کی ہیں۔ ان ویڈیوز میں دو حملہ آوروں کو کارروائی سے قبل اور بعد میں دکھایا گیا ہے۔

واقعے کے فوری بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کارروائی یہودیوں کے خلاف منافرت پھیلانے اور ان کے قتل کی ترغیبات کا نتیجہ ہے۔ ویڈیو فوٹیج میں ایک شخص “اوڈی” ماڈل کی کار سے اترتا ہے، اسی جگہ پر ایک دوسرا شخص اس کے انتظار میں پہلے سے کھڑا ہے۔ کار سے اترنے والے نے ہاتھوں میں دو سیاہ رنگ کے بیگ اٹھائے ہیں اور وہ میوزیم کی طرف جاتا دکھائی دیتا ہے۔

چند سیکنڈز بعد میوزیم کے دروازے پر فائرنگ ہوتی ہے اور وہی شخص میوزیم سے باہر آتے ہی دوبارہ اسی کار میں بیٹھ جاتا ہے۔ پولیس نے عینی شاہدین کے حوالے سے بھی بتایا ہے کہ حملہ آور دو تھے۔ ان میں سے ایک نے فائرنگ کی اور دوسرے نے اس کی معاونت کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کار سے اترنے والے مشتبہ شخص نے اپنے ایک بیگ میں پستول چھپا رکھا تھا۔ اس نے میوزیم کے مرکزی دروازے پر پہنچتے ہی وہاں موجود اسرائیلی سیاح میاں بیوی کو گولیوں سے بھون ڈالا تھا جبکہ فائرنگ کی زد میں آ کر ایک فرانسیسی خاتون بھی ہلاک ہو گئی تھی۔

پولیس نے اس کی تصویر تو جاری نہیں کی تاہم بتایا گیا ہے کہ وہ میوزیم میں رضاکار کے طور پر کام کر رہی تھی۔ پولیس بیلجیئم ہی کے ایک چوبیس سالہ نوجوان الیگزنڈر سٹرینس کی تصاویر جاری کی ہیں۔ وہ بھی برسلز میں سیاحوں کے مرکز سائبلون کالونی میں واقع میوزیم میں موجود تھا۔عینی شاہدین نے حملہ آوروں کے زیر استعمال کار کا نمبر نوٹ کر لیا تھا تاہم پولیس ابھی تک انہیں تلاش کرنے میں ناکام ہے۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کارروائی کے لیے چوری کی کار استعمال کی گئی اور اس پر جعلی نمبر پلیٹ لگی تھی۔ خیال رہے کہ ہفتے کے روز برسلز کے ایک میوزیم میں ایک نامعلوم مسلح شخص نے فائرنگ کر کے چار افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ مقتولین میں دو اسرائیلی باشندے، ایک فرانسیسی خاتون اور بیلجیئم کا ایک یہودی شہری شامل تھا۔