برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ نواسہ رسول امام حسین نے حق کی سربلندی کے لیے قیام کیااورعظیم قربانی دے کرانسانی اقدارکی حفاظت کی ۔ کربلاظلم کے خلاف عظیم جدوجہدکانام ہے اوردرس حریت ہے۔آج جموں وکشمیرکے عوام کربلاکے پیغام سے متاثرہوکراپنے اس وطن کی آزادی کے لیے جدوجہدکررہے ہیں جس پر بھارتی فوج قابض ہے۔
کربلا ظلم و ستم کے خلاف پائیدارجدوجہدکاپیغام ہے اور یہ معرکہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ تمام انسانیت کے لیے ایک ناقابل فراموش سبق ہے۔ واقعہ کربلانے ثابت کیا کہ سچائی او رحق کی قوتیں ہی باطل کے مقابلے میں کھڑی ہوسکتی ہیں۔
آج کشمیری بھی حق پر ہیں اور بھارت کی فوجی برتری ان کے حوصلے کم نہیں کرسکتی اور نہ ہی انھیں شکست دے سکتی ہے۔ آج بھارت نے تمام حربے استعمال کرلئے ہیں ، حتیٰ کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران پیلٹ گن سے ایک ہزار سے زائد کشمیریوں کو نابیناکیاجاچکاہے اوران کے چہرے مسخ کردیئے گئے ہیں۔
لیکن پھربھی کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ کشمیری جانتے ہیں کہ حق اور سچ کی طاقت بہت مضبوط ہوتی ہے اور یہ دشمن پر غالب آجاتی ہے۔ کربلاکے میدان میں امام حسین ؑ اور ان کے ساتھی تعدادمیں دشمن کے مقابلے میں بہت کم تھے اور ان کے پاس جنگی سازوسامان بھی معمولی تھا لیکن وہ ایک ایک کرکے بہادری کے یوم عاشورا پر اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ واقعہ کربلاہمیں انسانی اقدارکے تحفظ اور انسانی حقوق کا خیال رکھنے کا درس دیتاہے۔ساتھ یزید کے سفاک فوجیوں سے لڑتے رہے۔یزیدکا ہزاروں کا لشکرتھا جبکہ امام عالی مقام کے 72جانثارتھے۔
آخر کار حق کو باطل پر فتح نصیب ہوئی۔ حق و باطل کے مابین یہ جنگ ہمیں قربانی اور خودی کا درس دیتی ہے۔ ہم کربلاکے اصولوں کو مدنظر رکھ کر باطل کے خلاف نبردآزماہوسکتے ہیں۔ ہمیں اس طرح کا حوصلہ اور جذبہ پیداکرناہوگااور صبر و استحقامت سے کام لیناہوگا۔آج نہتے کشمیری عوام سات لاکھ بھارتی فوجیوں کے مظالم کا سامنا کررہے ہیں لیکن وہ دن دورنہیں جب کشمیریوں کو فتح اورآزادی نصیب ہوگی۔