برسلز میں کشمیر ای یو ویک جاری: وزیراعظم آزاد کشمیر کی اقوام متحدہ کے نمائندہ سے ملاقات

Meeting

Meeting

برسلز (پ۔ر) بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام کشمیرای یو ویک کی سالانہ تقریبات کے سلسلے میں کانفرنسیں، سیمینارز اور ملاقاتیں جاری ہیں۔

وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر خان جو ان تقریبات میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کررہے ہیں، نے کشمیرای یو ویک کے تیسرے روز یورپی یونین کے لیے اقوام متحدہ کے قائم مقام نمائندہ پال ڈی آوچامپ سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی حالیہ رپورٹ پر گفتگو ہوئی۔ اس ملاقات میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید اور کشمیر گلوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی بھی موجود تھے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے اقوام متحدہ کے عہدیدار کو بتایاکہ اگر اقوام متحدہ کا نمائندہ وفد آزاد کشمیرجانا چاہے تو پاکستان اسے وہاں جانے کی اجازت دے دے گا۔ علی رضا سید نے بتایاکہ کشمیرکونسل ای یو اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر سے رابطے میں رہے گی تاکہ اسے وقتا فوقتا مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا جاتا رہے۔

وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان اور پاکستانی نژاد رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم کے مابین بھی ملاقات ہوئی جس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید اور یورپی یونین کے سابق سفیر انتھونی کرزنر بھی موجود تھے۔

ادھر کشمیرای یو ویک کے تیسرے دن کی کانفرنس کے دوران مقررین کے پینل کو رکن ای یو پارلیمنٹ واجد خان نے چیئرکیا۔ انھوں نے بتایاکہ یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کمیٹی مسئلہ کشمیر کے بارے میں سماعت جنوری میں کرے گی۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کی جنوری میں مسئلہ کشمیر پرسماعت کے حوالے سے کہاکہ یورپ میں رہنے والے کشمیریوں کو چاہیے کہ وہ نہ صرف اس سماعت میں شریک ہوں بلکہ اس کے دوران یورپی پارلیمنٹ کے باہر بھی پرامن طریقے سے جمع ہوکر مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔

کانفرنس کے دوران اراکین یورپی پارلیمنٹ جولی وارڈ، انتھیا مارکنٹائر، امجد بشیر، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، پروفیسر سعدیہ میر، ڈاکٹر گل دی اوسوری، انسانی حقوق کی کارکن سمیرا خورشید، رکن برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹر ظہور منظور، سابق رکن برسلز پارلیمنٹ ڈینیل کارون، کشمیرگوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی، تھیٹر ایکس برلن کی ڈائریکٹر یاسمین ابراہیم اور یو کے سے کونسلر عتیق الرحمٰن نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے بھارتی مظالم کو آشکار کرنے کے لیے اس ظلم و ستم کا شکار ایک ضعیف خاتون کی تصویر دکھائی اور کہاکہ قابض بھارتی افواج سے مقبوضہ کشمیر کی بوڑھی خواتین بھی محفوظ نہیں۔

کانفرنس کے دوران کشمیرکونسل ای یو کی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے جاری کوششوں کو سراہا گیا۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے بتایاکہ کشمیرای یو ویک کی سالانہ تقریبات کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کو یورپ میں اجاگر کرنے میں بڑی مدد ملی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے یورپ میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا ہوئی ہے۔

کشمیر ای یو ویک کے دوران مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے حوالے سے تصویری نمائش آئندہ دوہفتے تک یورپی پریس کلب برسلز میں جاری رہے گی اور اس کے علاوہ اس طرح کی تصویری نمائش یورپی پارلیمنٹ اسٹراسبرگ میں آئندہ ہفتے سے شروع ہوکر اٹھارہ نومبر تک جاری رہے گی۔

نمائش میں فرینچ بلج فوٹوگرافر ’’سیدریک گربے ھائے‘‘ کی تصاویر رکھی گئی ہیں جو انھوں نے کچھ عرصہ قبل مقبوضہ کشمیر سے لی تھیں۔

یادرہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام کشمیر ای یو ویک کی میزبانی کے فرائض اراکین ای یو پارلیمنٹ واجد خان اور سجاد کریم انجام دے رہے ہیں۔