ڈھوک حسو میں سفاک قاتلوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے ایم ڈبلیو ایم کے کارکن مظہر علی مبارک شہید سپرد خاک
Posted on December 26, 2013 By Majid Khan اسلام آباد
اسلام آباد : ڈھوک حسو میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی بے حم گولیوں کا نشانہ بناے بننے والے ایم ڈبلیو ایم کے کارکن مظہر علی مبارک شہیدکا جسد خاکی سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کی فضا میں ڈھوک حسو کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ، شہید کی نما ز جنازہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اقتداء میں ایم سی گرائونڈ ڈھوک حسو میں ادا کی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم کے دیگر راہنمائوں مولانا سید اسرار حسین گیلانی،علامہ علی شیر انصاری اور مولانا فخر عباس علوی ،سمیت علمائے کرام، ریسکیو گیارہ بائیس کے افسران و ملازمین، معززین علاقہ اور مختلف مکاتب فکر کی شخصیات نے شرکت کی۔
شہید مظہر علی مبارک مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے لیگل ایڈوائزر اور سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی اصغر علی مبارک کے بھائی اور ریسکیو گیارہ بائیس کے ملازم تھے، ان پر بیس دسمبر کو ڈھوک حسو میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی ٔجس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے ، انہیں علاج معالجے کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال راولپنڈی داخل کرایا گیا۔
جہاں وہ پانچ روز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان سمیت مختلف مذہبی، سیاسی و سماجی تنظیموں نے مظہر علی مبارک کی ٹارگٹ کلنگ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے سفاک قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com