کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ برما میں اب تک تیس ہزار مسلمان شہید کر دیئے گئے ہیں، دس ہزار عورتوں کے بے حرمتی کے بعد انہیں قتل کیا گیا اور ان کے جسم کو برہنا کر کے جسم کے ٹکڑی ٹکڑی کیئے گئے
پانچ ہزار سے زائد بچے آگ میں بھون دئے گئے ہیں،وزیر اعظم پاکستان کس سوچ میں ہیں یہ بجٹ کا مسئلہ نہیں ہے کہ کمیٹی بن جانے سے معاملے حل ہوجائے گا، جو کچھ کرنا ہے وہ فوری طور پر کرنا ہوگا، ہر ایک گھنٹے میں درجنوں مسلمان قتل او ر زخمی ہورہے ہیں، آرمی چیف سری لنکا کے ساتھ برما کا دورہ بھی کریں، مدینہ منورہ سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے سخت تشویش کا اظہار کیا
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ جمعیت علماء پاکستا ن کے شعبہ تحقیق کے ماہرین کو بھی اپنی تجاویزات اور رپورٹ پیش کرنے کی اجازت دی جائے ، عالمی سامراج سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدھا کے ماننے والوں نے دنیا کی سب سے بڑی مذہبی انتہاپسندی کی مثال قائم کردی ہے، نیٹو کی عیسائی اور یہودی افواج شام اور لیبیا پر حملے کر رہی ہے، اسرائیلی یہودی فلسطین پر بمباری کر رہے ہیں
ہندئوں انتہاپسندوں نے انڈین ریاستو ں میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کا بازارگرم کر کے رکھا ہوا ہے ۔ ہم دنیا سے پوچھتے ہیں کہ مذہبی دہشت گرد اور انتہاپسند کون سا مذہب و ملک ہے؟عالمی سامراج یاد رکھے کہ ایسے ہی حالات نے مسلم قوم کی غیرت کو جگایا ہے اور پھر محمد بن قاسم اور سلطان صلاح الدین ایوبی علیہ رحمہ جیسے جری سپہ سالار منظر عام پر آئے ہیں۔