کراچی : انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا ہے کہ ملک میں تعلیمی نظام زبو حالی کا شکار ہے، ایسے وقت میں جب تعلیمی نظام میں بہتری اور اسے متوسط طبقے تک پہنچانے کی ضرورت ہے تو اس وقت ایوان پارلیمنٹ تعلیم نظام کی بربادی سے نظریں چرارہا ہے، ہم گزشتہ کئی سال سے امید کر رہے ہیں کہ کوئی حکومت ایسی آئیگی جو کہے گی موجودہ سال تعلیم سے منسوب کرتے ہیں اور اس ملک میں اتنی جامعات اور اتنے کالجز تعمیر کئے جائینگے مگر ایسا نہیں ہو رہا ہے، شہر میں دو سے تین بڑی سرکاری جامعات ہیں جنہوں نے صرف دو سال کے عرصے میں تمام شعبوں کی فیس تین سے چار گناہ زیادہ کردی ہے، جامعہ کراچی میں ایم بے اے فی سیمسٹر ستر ہزار کردیا گیا ہے جب کہ پرائیوٹ جامعات میں ابھی بھی ایم بی اے پچاس ہزار فی سیمسٹر ہے، کیا غریب اور متوسط طبقے کے طالبعلم کے لئے اعلیٰ تعلیم کا حصول گناہ عظیم ہے۔
اورنگی ٹائون میں طلبہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم دشمنی واضح نظر آرہی ہے،بجٹ میں دفاع کے لئے 11فیصد اضافہ کیا گیا جب کہ تعلیم کے لئے فقط ہندسوں کا ہیر فیر کیا گیا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کی ضرورت ہے، تعلیم متوسط طبقے کے اختیار سے دور کردی گئی ہے، ملیر ٹائون میں منعقد ہونے والی ایک اور تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری اور متحدہ طلبہ محاذ کے نائب صدر بابر مصطفائی نے کہا ہے کہ متحدہ طلبہ محاز کو بجٹ میں تعلیم کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، رمضان سے پہلے عوام کا اسٹریس لیول نا قابل برداشت کردیا گیا ہے۔
گلشن اقبال ٹائون کے طلبہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ٹائون ناظم توقیر قادری نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام تعلیم امن کے ساتھ اور امن اتفاق کے ساتھ عنوان سے طلبہ کے لئے تربیتی تحریک کا آغاز کررہی ہے، جس کے تحت شہر بھر میں ورکشاپ منعقد کئے جائیںگے، شاہ فیصل ٹائون کے طلبہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ٹائون ناظم سید صہیب نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلی تعلیم غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ کا حق ہے اور ہم اس حق کی جدوجہد کے لئے ہر سطح پر سراپا احتجاج ہونگے، انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق پانچ جون بروز اتوار نورانی ریسرچ سینٹر امام اعظم مسجد میں شہر کا مرکزی استقبال رمضان تربیتی ورکشاپ ہوگا، جس میں طلبہ و اساتذہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگ شرکت کرینگے۔