سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے کہا ہے کہ 2022ء کے بجٹ کی منظوری کے بعد مملکت کی حکومت کی جانب سے اختیارکردہ اقتصادی تبدیلی کا سفر اپنے اہداف کی تکمیل کے لیے کامیابی سے جاری ہے۔
سعودی عرب نے اتوار کومالی سال 2022ء کے بجٹ کی منظوری دی ہے۔یہ قریباً ایک عشرے میں پہلی مرتبہ فاضل بجٹ ہے اور یہ اقتصادی اور مالیاتی اصلاحات سے حاصل ہونے والے نتائج کی تصدیق کرتا ہے۔اس کا مقصد ایک متحرک معاشرے کی تعمیر، خوش حال معیشت کی طرف معاشی ترقی اور مالی پائیداری کو فروغ دینا ہے۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ حکومت نئے مالی سال کے بجٹ میں درمیانی مدت میں منصوبہ بند اخراجات کے لیے پُرعزم ہے۔اس کا اعلان اس سے قبل گذشتہ سال کیا گیا تھا اور توقع ہے کہ مالی سال 2022ء میں فاضل بجٹ کا ہدف حاصل کر لے گی۔ کووِڈ-19
انھوں نے کہا کہ مالی اور معاشی نتائج اور اشاریے اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم مثبت پیش رفت کررہے ہیں کیونکہ اگلے سال کا بجٹ ایسے عالمی ماحول میں آیا ہے جس میں کووِڈ-19 کی وبا کے مضمرات اورعظیم مقامی عزائم کی روشنی میں بڑے چیلنج درپیش ہیں لیکن مالی طور پرنظم وضبط والے فریم ورک میں محدود سرکاری اخراجات اور دستیاب وسائل کے بہترین استعمال ،کارکردگی اوراثرپذیری پرتوجہ مرکوز کی جارہی ہے۔
ولی عہد نے اپنے بیان میں کہا کہ مالی استحکام کو پائیدار ترقی میں بنیادی ستون کی حیثیت حاصل ہے۔انھوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ مملکت کے وژن 2030 کے آغاز کے بعد سے نافذ کی جانے والی اقتصادی اور ڈھانچاجاتی اصلاحات نے کووِڈ-19 وبا سے وابستہ منفی اثرات کونمایاں طورپر کم کرنے میں مدد دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مملکت کے وژن 2030ء کے تحت مختلف شعبوں میں معیاری تبدیلی کا سفر جاری ہے۔اس ضمن میں نجی شعبے کی شمولیت اوراس کو گہرا کرنے پرتوجہ مرکوز کی جارہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’متعدد پروگراموں کے نفاذ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔یہ مختلف شعبوں میں ترقی میں معاون ثابت ہوں گے، معیشت میں تنوع آئے گا، معیارِزندگی کی سطح کو بلند کیا جائے گا اور معیشت میں تعاون کرنے والے شعبوں کو ترقی دی جائے گی‘‘۔