بجٹ میں بہت سی اشیا مہنگی، درآمدی گاڑیاں اور جنریٹروں کی قیمت میں اضافہ

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) نئے بجٹ میں گیس اور بجلی کے کمرشل اور صنعتی کنکشن کے حصول کیلئے قومی ٹیکس نمبر لازمی قرار دے دیا گیا۔ ڈاکٹرز وکلاء، انجینئرز سمیت پروفیشنلز کی خدمات پر انکم ٹیکس کی شرح 10 فیصد کر دی گئی۔ موبائل فونز پر مخصوص سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا۔

لیدر اور ٹیکسٹائلز کی درآمد پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد، سن فلاور اور کینولہ کے بیجوں پر جی ایس ٹی کی شرح 14 سے بڑھا کر 17 فیصد کر دی گئی۔ غیر رجسٹرڈ افراد کو دی جانیوالی سپلائی پر ایک فیصد اضافی ٹیکس عائد کر دیا گیا۔ چارٹرڈ فلائٹ پر سولہ فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ سی ڈیز اور ڈی وی ڈیز کی درآمد پر دس فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد۔ پرانی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹی بڑھا کر 10 فیصد کر دی گئی۔

نیٹ ورکنگ کے آلات پر کسٹم ڈیوٹی پانچ سے بڑھا کر دس فیصد کر دی گئی۔ ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والوں کے منافع اور حصص کی آمدن پر پانچ فیصد اضافی ٹیکس عائد ایک لاکھ روپے سے زائد ماہانہ بل دینے والے امراء کے بجلی کے بلوں پر سات فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کر دیا گیا۔ پچاس ہزار سے زائد ماہانہ کے بجلی بل ادا کرنے والے پرچون فروشوں کیلئے کیش رجسٹر رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا۔ پچاس ہزار ماہانہ بجلی کا بل ادا کرنیوالے پرچون فروشوں پر ساڑھے سات فیصد جی ایس ٹی عائد کر دیا گیا۔ بیس ہزار روپے ماہانہ بجلی کا بل ادا کرنیوالے پرچون فروشوں پر پانچ فیصد جی ایس ٹی عائد کر دی گئی۔

اسٹیل ملز کے بجلی کے بلوں پر 4 سے بڑھا 7 روپے فی یونٹ کر دی گئی۔ کسٹم ڈیوٹی سے مستثنٰی چالیس اشیاء پر ایک فیصد کی شرح سے کسٹم ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ بزنس اور فرسٹ کلاس کے فضائی سفر پر سے تین سے چھ فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد، بیس لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد کی خریدوفروخت پر ایک فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد کیا گیا۔ کیپیٹل گینز سیکورٹیز پر ٹیکس کی شرح دس سے بڑھا کر ساڑھے بارہ فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر منقولہ جائیداد پر ایک فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد کر دیا گیا۔ سریے اور سٹیل کی مصنوعات پر بھی ٹیکس میں اضافہ ۔ غیر منقولہ جائیداد کی خریدوفروخت پر ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی منظوری دیدی گئی۔ کاسمیٹکس ، پینٹس ، وارنش اور آٹھ قسم کے لبریکنٹ آئلز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بحال کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ ایک لاکھ روپے بجلی کا بل ادا کرنیوالے گھریلو صارفین پر ساڑھے سات فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا۔ ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانیوالوں پر بینکوں سے پیسے نکلوانے پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔