اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں عوام کو کسی طرح کا کوئی ریلیف نہیں دیا گیا جس سے ملک کے 19 کروڑ عوام میں سخت مایوسی اور مشکلات میں اضافہ ہو گا۔ اسلام آباد پارلیمنٹ ہاس کے باہر ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ بجٹ میں تنخواہیں بڑھانے کا اعلان نہیں کیا گیا۔
جس سے ملک کا تنخواہ دار طبقہ متاثر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا گیا جس سے ہر شخص نہ صرف متاثر ہو گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافہ ہو گا اور ملک کی معاشی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کرنے پر ہمارے اراکین اسمبلی نے آواز اٹھائی ہے اور ہم مسلم لیگ (ن) پر سیاسی اور عوامی دبا ڈالیں گے کہ پروگرام کا نام تبدیل نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو انتخابات سے قبل عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہئے۔ ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے نئے وفاقی بجٹ کو روایتی قرار دیا۔ ان کا کا کہنا تھا کہ وعدوں کے باوجود حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے عوامی مشکلات میں کمی سے متعلق اپنے انتخابی منشور پر عمل نہیں کیا۔