کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے تمام صوبائی محکمات کے عملداروں کو ہدایات کی کہ وہ اپنے نئے ترقیاتی منصوبے جلد ازجلد مکمل کرکے محکمہ خزانہ کو جمع کرائیں ۔ تاکہ ان کی مکمل چھان بین کے بعد سالانہ ترقیاتی بجٹ 2014 – 15 بجٹ میں شامل کیا جا سکے، وہ جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے افسران کے نئی اے ڈی پی 2014-15 کی حکمت عملی کے بارے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے افسران کوہدایات کی کہ وہ ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں اور ایک ایسے جامع ترقیاتی پلان مرتب دیں جس سے عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ سہولت مل سکے اور اس کیی معیارزندگی پر واضح اورمثبت اثرات نظر آئیں، انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی اولین ترجیحات میں تعلیم، صحت توانائی اور آبپاشی کے شعبے شامل ہیں، جہاں لوگوں کو زیادہ سہولتیں دی جائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگ ہیپاٹائیٹس بی اور سی کا مہنگا علاج یا بیرونی ملک جگر کی منتقلی کی رقوم برداشت نہیں کر سکتے ، ایسے منصوبے تجویز کریں جن میں صوبے بھر میں نہ صرف ہیپاٹائیٹس بی اور سی کامکمل علاج ہو سکے بلکہ جگر اور گردے کی ٹرانسپلانٹینشن بھی ممکن ہو سکے،انھوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں شمسی توانائی کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے نئے آراوپلانٹس لگانے کے منصوبے ترقیاتی بجٹ میں شامل کریں،اس طرح تعلیم کا شعبہ بھی بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور پرائمری ایجوکیشن میں اپ گریڈیشن ناگزیر ہے، پرائمری اور مڈل اسکولوں میں زیادہ سہولتیں میسر ہوں تاکہ اسکول چھوڑنے کا تناسب کم کیا جا سکے۔