اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال2016-17کے وفاقی بجٹ میں موبائل فونز سیٹوں پر عائد ٹیکس کی شرح میں 200روپے سے لے کر ایک ہزار روپے فی سیٹ کے حساب سے اضافہ کرنے کا امکان ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں کم قیمت والے موبائل فونز پر عائد ٹیکس کو300 روپے سے بڑھا کر500 روپے کرنے، درمیانی قیمت کے موبائل فونز سیٹوں پر500 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار روپے جبکہ اسمارٹ فونز سیلولر موبائل فون سیٹوں پر ٹیکس کی شرح ایک ہزار روپے سے بڑھا کردو ہزار روپے کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ اس سے پہلے درمیانے درجے کے موبائل فونز پر ٹیکس500 روپے سے بڑھا کر1500 روپے کرنے کی تجویز تھی۔
اسی طرح اسمارٹ فونزکیلیے ٹیکس کی شرح ایک ہزار سے بڑھا کر3ہزارروپے کرنے کی تجویز آئی تھی۔لیکن ایف بی آر نے اسے کم کرکے 2 ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ منرل واٹر اور ڈسپوزبل کولڈ ڈرنکس پر17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق منرل واٹر لگژری آئٹم کے طور پر پر آتی ہے اور اسے امیر لوگ استعمال کرتے ہیں۔ ملک میں سیکڑوں کمپنیاں کام کر رہی ہیں لیکن ٹیکس نہیں دے رہے۔