بجٹ منظور ہونے سے پہلے ہی مہنگائی کی شرح میں اضافہ

Exorbitancy

Exorbitancy

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت آئندہ مالی سال 2014-15 کا وفاقی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے بعد آنے والے پہلے ہی ہفتے مہنگائی کے اثرات نمودار ہونا شروع ہوگئے ہیں اور بجٹ کے بعد پہلے ہی ہفتے ملک میں مہنگائی شرح میں 0.04 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس ایک ہفتے کے دوران ملک میں آلو دو روپے، دودھ ایک روپے لیٹر مہنگا ہو گیا ہے۔

اس ضمن میں وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق چینی، ایل پی جی، دال چنا، بکرے اور گائے کے گوشت سمیت 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے۔

کہ پانچ جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں 0.04 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم آٹھ ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں سب سے کم اضافہ ہوا جو کہ 0.03 فیصد ہے جبکہ آٹھ ہزار ایک روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے تمام طبقات کیلیے مہنگائی کی شرح میں 0.04 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں پانچ جون 2013 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اُنیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور بارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوںمیں کمی واقع ہوئی جبکہ بائیس اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

گزشتہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں جن 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں دودھ،چینی، ایل پی جی، دال چنا،آلو،سُرخ مرچ،دال ماش ،انڈے، ویجی ٹیبل گھی، بکرے اور گائے کے گوشت سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں جبکہ جن 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں ٹماٹر، پیاز، دال مسور، دال مونگ، زندہ چکن، لہسن، گندم اور آٹے سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اس کے علاوہ 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔