بجٹ تجاویز میں زرعی شعبے کیلیے مختلف اقسام کی سبسڈیز کا مطالبہ

Agriculture

Agriculture

اسلام آباد (جیوڈیسک) کاشت کاروں نے آئندہ بجٹ میں حکومت سے مختلف اقسام کی سبسڈیز کا مطالبہ کر دیا۔

آل پاکستان کسان فاؤنڈیشن نے حکومت کو زرعی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پیش کردیں۔ کاشتکاروں نے کھاد اور ادویات کی قیمتوں میں کمی اور زرعی قرضوں میں مارک اپ کی شرح 5 فیصد تک محدود کرنے کا مطالبہ کردیا۔

زرعی شعبےکے حوالے سے بجٹ تجاویز میں کاشت کاروں نے حکومت سے 25سال کی آسان اقساط میں رعایتی سولر ٹیوب ویل دینے، زرعی قرضوں پر مارک اپ 14فیصد سے کم کر کے 3 سے 5 فیصد کرنے اور زرعی ترقیاتی بینک کی برانچز کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بجٹ تجاویز میں مطالبہ کیا گیا کہ زرعی ادویہ اور کھاد پر کسی قسم کا ٹیکس نہ لگایا جائے اور زرعی ادویہ، کھاد اور فصلوں کے بیج، خالص معیاری اور سستے داموں فراہم کیے جائیں۔ کاشتکاروں نے حکومت سے پانی کی منصفانہ تقسیم اور محکمہ زراعت کی تشکیل نو کا مطالبہ بھی کیا ہے۔