اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار مالی سال 2013-14 کا بجٹ آج پیش کریں گے ، آئندہ بجٹ کا حجم 35 کھرب کے لگ بھگ اور خسارہ 16 کھرب ہونے کا امکان ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منگل کو اقتصادی جائرہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کا بحران ختم کرنے کے لیے گردشی قرضہ 60 دنوں میں ختم کیا جائے گا ، بجلی 6 روپے فی یونٹ مہنگی کرنا پڑیگی لیکن یہ اضافہ اکٹھا نہیں مرحلہ وار کیا جائیگا اور غریب صارفین کا خیال رکھا جائیگا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں اقتصادی جائرہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ قومی ، زرعی اور صنعتی ترقی کہ ساتھ سرمایہ کاری اور بچت کے اہداف پورے نہیں ہوسکے ہیں۔ پانچ سالوں کے دوران معیشت صرف 3 فی صد کی شرح سے ترقی کرتی رہی۔ قومی قرضے 135 کھرب روپے تک جا پہنچے۔ زرعی ترقی تین اعشاریہ تین اور صنعتی ترقی دو اعشاریہ 9 فیصد رہی۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ محتاط اندازے کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ آئندہ بجٹ میں بوجھ بڑے لوگوں پر ڈالا جائیگا اور غریبوں کا خیال رکھیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی آمدن میں ٹیکس کی شرح 9 فی صد سے بھی کم ہے اور ملکی آمدن میں ساڑھے تین سوارب روپے کی کمی ہوئی ہے جو شرم ناک ہے۔
بجٹ خسارہ رواں مالی سال مجموعی پیداوار کے 8.5 فیصد تک پہنچ سکتا ہے جبکہ ہد ف اسے چاراعشاریہ سات فیصد تک محدود رکھنے کا تھا۔ آئندہ مالی سال عوام کی فلاح کے منصوبوں پر 1155 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے ، ٹیکس کا نظام بہتر بنایا جائے گا۔
جو مہنگائی کریں ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا ، مسابقتی کمیشن کو اپنا کام کرنا ہو گا۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہ گئے ہیں اور آئندہ مالی سال بیرونی قرضوں کی بھاری ادائیگیاں بھی کرنا ہے۔ اس لیے قرض اتارنے کے لیے قرض لینے میں کوئی ہرج نہیں۔