بجٹ کا حجم 39 کھرب 60 ارب روپے رہنے کا امکان

Budget

Budget

اسلام آباد (جیوڈیسک) کل پارلیمنٹ میں آیندہ مالی سال کا بجٹ پیش ہوگاجس کا حجم 39 کھرب 60 ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔ سود اور قرض کی ادائیگی پر 13 کھرب اور دفاع پر 7 کھرب روپے خرچ ہونے کا امکان ہے۔

جبکہ عوام کو 229 ارب روپے کی سبسڈی مل سکتی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار تین جون کی سہ پہر، قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کریں گے۔ آیندہ بجٹ میں ٹیکس آمدنی کا ہدف 28 کھرب 10 ارب روپے ہوسکتا ہے جبکہ نان ٹیکس آمدنی 815 ار ب روپے ہوسکتی ہے۔

قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وفاق صوبوں کو 17 کھرب روپے فراہم کرے گا۔صوبوں کو 35 ارب روپے کی گرانٹ بھی ملے گی۔ انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 85 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ وفاقی حکومت تن خواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فی صد اضافے پر غور کررہی ہے۔

ملازمین کی پنشن پر 225 ارب روپے اور تن خواہوں کے لیے 295 ارب روپے خرچ کیے جانے کا تخمینہ ہے۔ وفاق کا ترقیاتی بجٹ 525 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ وفاق کو آیندہ بجٹ میں 16 کھرب 30 ارب روپے کا خسارہ ہوسکتا ہے تاہم صوبے وفاق کو 225 ارب روپے سرپلس دیں گے اس طرح ملک کا مجموعی خسارہ 14 کھرب 95 ارب روپے ہو گا۔