لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی نژاد نارویجن ماڈل صنم بخاری نے فلموں میں مرکزی کردار کی پیشکش قبول کرنے سے معذرت کرلی۔
نارویجن ماڈل کوجدید ٹیکنالوجی سے بننے والی فلموں میں کام کی آفرز کا سلسلہ گزشتہ برس سے جاری ہے لیکن تاحال کسی بھی فلم میں کام کرنے کی رضامندی ظاہرنہیں کی۔ کراچی میں ہونیوالے فیشن ویک کے دوران بھی ایک معروف پروڈکشن ہاؤس کی جانب سے صنم بخاری کو بطور ہیروئن سائن کی آفر کی گئی مگرانھوں نے اس کوقبول نہ کیا۔
صنم بخاری نے بتایا کہ ماڈلنگ کے شعبے میں کام کرتے ہوئے اپنے کام سے بہت مطمئن ہوں۔ پاکستان میں ہونے والے فیشن ویک ہوں یابرطانیہ اوردیگریورپی ممالک میں فیشن ویک کا انعقاد کیا جائے تواس میں ضرور شرکت کرتی ہوں۔ اس دوران مجھے دوبرس قبل برطانیہ میں بھی فلموں میں کام کرنے کی آفرز ہوچکی ہیں لیکن میں نے کبھی ایکٹنگ کے بارے میں سنجیدگی سے نہیں سوچا۔ فلم اورڈرامے میں کام کرنے کے لیے بہت سے وقت درکار ہوتا ہے جس کی وجہ سے اپنی فیملی کووقت نہیں دے پاتی۔ اس کے علاوہ میں وہی کام کرتی ہوں ، جس کی میری فیملی اجازت دیتی ہے۔
میں نے جب فیشن انڈسٹری میں قدم رکھا تواس سے پہلے اپنی تعلیم مکمل کی اورپھر فیملی کی رضا مندی کے بعد فوٹوشوٹس اورفیشن شوزمیں حصہ لیا۔ مگرلوگوںکا رسپانس اس قدر اچھا رہا کہ مجھے اس شعبے میں مزید آگے کام کرنے کا موقع مل گیا۔
انھوں نے کہا کہ پہلے پہل توناروے اوریورپی ممالک میں ہونے والے فیشن شو میں حصہ لیا اوراس کے بعد جب پاکستان میں مجھے فیشن ویک میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تویہاں بھی لوگوں سے بہت پیار ملا۔ فیشن انڈسٹری میں معروف فیشن ڈیزائنر کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت کامیاب رہا اوراسی وجہ سے مجھے ایکٹنگ کے شعبے میں کام کرنے کی آفرزبھی ہوتی رہی ہیں، لیکن میرے لیے فلموں اورڈراموں میں کام کرنے سے زیادہ ضروری فیملی کووقت دینا ہے اوراسی لیے مجھے جب بھی کوئی آفرہوتی ہے تومیں اس کوقبول کرنے سے معذرت کرلیتی ہوں۔