Muslim Children Were Burnt Alive In Meiktila – Burma
فیصل آباد: مرکزی جمعیت اہلحدیث کے صوبائی نائب امیر مولانا بہادر علی سیف نے کہا ہے کہ برما میں ہونے والے مظالم پر مسلمان حکمرانوں کی خاموشی امریکی غلامی کا نتیجہ ہے جب تک مسلم حکمران امریکی حکمرانوں کی قید سے زنجیریں نہیں توڑیں گے مسلمانوں پر اسی طرح ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جاتے رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مقامی سحافیوں سے کیا انہوں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ غفلت ہے بدھ مت کے پیروکاروں نے دنیا بھر کے سامنے اپنا مکروہ چہرے بے نقاب کر دیا امریکہ اتحادیوں کو برما کے مظلوم مسلمانوں کی کٹی جلی لاشیں کیوں نظر نہیں آتی حکومت عالمی برادری کو برما میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم رکوانے کیلئے کردار ادا کرے
انہوں نے مزید کہا کہ آج پوری دنیا میں یہودی لابی مسلمانوں کے قتل عام میں شریک ہے اور دنیا بھر کے مسلم ممالک بے حسی کی تصویر بنے بیٹھے ہے مسلمانوں کو دہشت گرد کہنے والے امریکی اور اسرائیلی دیکھ لے کہ برما کے بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے ہمیں خواب غفلت سے بیدار ہونا پڑے گا تاکہ اپنے مسلمانوں کی بھائیوں کی امداد کیلئے آواز کو بلند کیا جا سکے. پاکستانی الیکٹرنک میڈیا اور پرنٹ میڈیا برما میں جاری خون کی ہولی کو زیادہ سے زیادہ شائع کریں تاکہ پوری دنیا کو یہ علم ہو سکے کہ دہشت گرد کون ہے اور مظلوم کون ہے.انہوں نے کہا کہ عالمی برادری برمی مسلمانوں کا قتل عام بند کروائے۔
اقوام متحدہ اور او آئی سی مسلمانوں کے ساتھ جاری امتیازی سلوک کے خاتمہ کے لئے کردار ادا کرے۔ مغربی دنیا کو بھی اپنا دوہرا معیار ختم کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے وہ پہاڑ توڑے جا رہے ہیں جن کی مثال ملنا مشکل ہے۔ انسانی حقوق کے نام نہاد عالمی اداروں کو ان مظلوم مسلمانوں کا بہتا ہوا خون کیوں نظر نہیں آتا۔ دربدر پھرنے والے مسلمانوں پر اذیت ناک مظالم کے باوجود دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں مسلم ممالک کا رویہ بھی افسوسناک ہے۔ برما کے مظلوم مسلمان مسلم حکمرانوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ آگے بڑھ کر مظالم بند کروانے کے لئے کردار ادا کریں۔