یرلوئر (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے برما میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف 7 ستمبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی سنجیدہ مسئلے پر عالم اسلام کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔
دیر لوئر کے علاقے ثمرباغ میں عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کا واویلا مچانے والی تنظیمیں برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش کیوں ہیں جب کہ اس سنگین معاملے پر عالم اسلام کی خاموشی بھی لمحہ فکریہ ہے۔
سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم روکنے کیلئے برما اور اس کے حمایتی ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کرے جب کہ اقوام متحدہ، او آئی سی اور اسلامی اتحادی فوج اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے 7 ستمبر کو ملک بھر میں برما میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف احتجاج کا اعلان بھی کیا۔
سراج الحق نے حکومت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کے حوالے سے کہا کہ آئین میں ترمیم کرنے کی کوششوں کی مخالفت کرتے ہیں جب کہ آرٹیکل 62 اور 63 کو فوج، بیوروکریسی اور تمام سیاستدانوں کیلئے نافذ العمل کیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی نے 11 ستمبر کو لاہور سے کرپشن کے خلاف ملک بھر میں تحریک چلانے کا بھی اعلان کیا۔