کراچی (جیوڈیسک) شہر میں تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں معطل ہونے کے باوجود کراچی میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا، شدید گرمی میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی۔
کئی علاقوں میں وولٹیج کی کمی بیشی سے برقی آلات جل گئے، بجلی کی فراہمی میں 15سے 20 منٹ بعد تعطل معمول بن گیا، تفصیلات کے مطابق بدھ کو شہر کی تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل رہنے کے باوجود کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کمی کے بجائے۔
بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا اس دوران کے الیکٹرک کے شکایتی مراکز پر تعینات ٹھیکیداروں کا عملہ غائب رہا، شکایتی مراکز کی بندش اور عملہ موجود نہ ہونے سے شہر بھر میں بجلی کی تقسیم کے نظام میں آنے والی خرابیاں گھنٹوں گزرنے کے باوجود ٹھیک نہ کی جاسکیں۔
ذرائع کے مطابق منگل اور بدھ کے روز بجلی کے نظام میں آنے والی خرابیاں بدھ کو رات گئے تک درست نہیں کی جاسکیں، شہر بھر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے پورے شہر میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات سے بجلی کی 2 سے 3 گھنٹے کی مرحلہ وار لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے گرمی کی شدت ناقابل برداشت ہو گئی اور شہری تمام رات جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں، شہر میں کشیدہ صورتحال کی وجہ سے کے الیکٹرک کے ستائے شہری ساحل سمندر اور دیگر تفریحی مقامات کا رخ کرنے سے بھی قاصر رہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پورے شہر میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہونے سے بجلی کی طلب میں نمایاں کمی کے باوجود وہ کون سے عوامل ہیں جس کے باعث شہر بھر میں کے الیکٹرک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا طویل دورانیہ برقرار رکھے ہوئے ہے، شہریوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کرکے بجلی کمپنی کو من مانی سے روکے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے طویل دورانیے میں کمی لائے۔