کراچی (جیوڈیسک) دھرنے کاخاتمہ وزیراعظم کے استعفی سے مشروط کیے جانے اور ملک کے ایک بڑے حصے میں سیلاب کی تباہ کاریوں جیسے عوامل بدھ کو کراچی اسٹاک ایکس چینج کی نفسیات پر حاوی رہے اور اتار چڑھاؤ کے بعد کاروباری صورتحال مندی کی لپیٹ میں رہی جس سے انڈیکس کی 29700 پوائنٹس کی حد ایک بارپھر گرگئی۔
مندی کے سبب 51.41 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 15 ارب 16 کروڑ 97 لاکھ 39 ہزار 130 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا بعض درمیانے درجے کی کمپنیوں میں خریداری سرگرمیوں اور سرکاری مالیاتی اداروں کی محدود سپورٹ کی وجہ سے مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی سے بچ گئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 37.60 پوائنٹس کی کمی سے 29691.31 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 31.04 پوائنٹس کی کمی سے 20466.63 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 54.84 پوائنٹس کی کمی سے 48632.62 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 24.05 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 10 کروڑ 11 لاکھ 43 ہزار 150 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 389 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 165 کے بھاؤ میں اضافہ، 200 کے داموں میں کمی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔