لاہور (جیوڈیسک) ملک کے مختلف حصوں میں پولنگ سٹیشنوں پر لڑائی اور جھگڑے کے واقعات ہوئے۔ سانگھڑ میں فنکشنل لیگ کا کارکن گاڑی تلے روند دیا گیا۔ میانوالی میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم ہو گیا۔ حویلی لکھا میں سیاسی کارکن ایک دوسرے پر تھپڑوں کی بارش کرتے رہے۔ سانگھڑ میں این اے 235 پولنگ سٹیشن کے قریب پیپلز پارٹی کے ایم این اے روشن دین کی گاڑی کی زد میں آکر فنکشنل لیگ کا کارکن دروس حسن جاں بحق ہو گیا۔
مشتعل کارکنوں نے گاڑی کا محاصرہ کیا تو جھگڑا شروع ہو گیا جس کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔ میانوالی مندہ خیل میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکن آپس میں الجھ پڑے۔ چاک گریبان، غم و غصے میں ادھر ادھر بھاگتے کارکن اور بے بس پولیس اہلکار۔ ہاتھا پائی میں پی ٹی آئی کے دو ورکرز زخمی ہوگئے۔
واقعے کے بعد پولنگ روک دی گئی اور پولیس کی مزید نفری بلانا پڑی۔ ڈیرہ غازی خان میں الیکشن کمیشن کی واضح ہدایت کے باوجود ایم این اے حافظ عبدالکریم کے بیٹے کے گن مین ہاتھوں میں اسلحہ لئے دندناتے رہے۔ خوف و ہراس کے باعث مخالف امیدواروں کے انتخابی کیمپ ویران پڑے رہے رحیم یار خان کے حلقہ پی پی 289 ظاہر پیر میں بھی دو سیاسی جماعتوں کے کارکن لڑ پڑے۔ تصادم میں دوافراد زخمی ہو گئے۔
زخمیوں میں پیپلز پارٹی کے امیدوار میاں اسلم کا بیٹا بھی شامل ہے۔ حویلی لکھا میں حلقہ پی پی 193 میں سیاسی کارکنوں کے مابین جھگڑا ہو گیا۔ فریقین نے ایک دوسرے پر تھپڑوں کی بارش کی اور ایک دوسرے کی خوب ٹھکائی کی۔ اس کے علاوہ این اے 103 جلال پور بھٹیاں، سادھوکی میں بھی (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا۔ تصادم میں پی ٹی آئی کی دو کارکن زخمی ہو گئے۔