چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 26 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے، مسلم لیگ ن نے 3، تحریک انصاف نے دو اور پیپلز پارٹی نے 3 نشستیں حاصل کی ہیں۔ پنجاب میں مسلم لیگ ن نے 11 صوبائی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 2 نشستیں تحریک انصاف اور دوپیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہیں۔ مسلم لیگ ن اپنی جیتی ہوئی 3 نشستیں ہاری ہے جبکہ 3 نئی صوبائی نشستیں اس نے جیت لی ہیں۔ مسلم لیگ ن کی اسمبلی میں 302 سیٹیں تھی جو اب 313 ہو گئی ہیں۔
تحریک انصاف کی نشستیں 26 سے بڑھ کر 28 اور پیپلز پارٹی کی 6 سے بڑھ کر 8 نشستیں ہو گئی ہیں۔ سندھ میں ایم کیو ایم نے 3 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی نے ایک نشست جیتی ہے۔ ایم کیو ایم نے 2 نئی اور ایک اپنی خالی کی ہوئی نشست جیتی ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے اپنی خالی کی ہوئی نشست شکار پور سے جیت لی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سندھ اسمبلی میں 80 نشستیں تھیں جو اب 81 ہو گئی ہیں۔ ایم کیو ایم کی سیٹیں 48 سے بڑھ کر 51 ہو گئیں۔ خیبر پختونخواہ میں سیاسی جماعتوں نے اپنی خالی کی ہوئی نشستیں جیت لیں۔
عوامی نیشنل پارٹی نے ایک اور جمعیت علمائے اسلام نے بھی ایک سیٹ حاصل کر لی۔ 2 نشستیں آزاد امیدواروں نے خالی کی تھیں جو دوبارہ آزاد امیدواروں کے حصے میں آئی ہیں۔ خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے این پی کی نشستیں 5 اور جے یو آئی کی 17 ہو گئی ہیں۔ بلوچستان میں 3 صوبائی نشستوں پر الیکشن میں مسلم لیگ ن نے 2 اور ایک نشست آزاد امیدوار نے جیتی ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی 21 نشستیں میں مسلم لیگ ن کی نشستیں 19 سے بڑھ کر 21 ہو گئی ہیں۔