کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ بلوچستان اسمبلی میں ضمنی انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن 20 نشستوں کے ساتھ اسمبلی کی اکژیتی جماعت بن گئی ہے جبکہ پشتونخوا میپ اور نیشنل پارٹی بلترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن پر ہے۔ بلوچستان اسمبلی کی تین خالی نشتوں پر انتخابات میں مسلم لیگ ن کا پلہ بھاری رہا اور مسلم لیگ ن کے امیدوارمحمد خان لہڑی پی بی 29 نصیر آباد اور پی بی44 لسبیلہ سے پرنس احمد علی نے کامیابی حاصل کی۔
جبکہ جھل مگسی کی نسشت پر آزاد امیدوار نوابزادہ طارق مگسی کامیاب ہوئے انتخابات کے اس غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے بعد صوبائی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کچھ یوں ہو گئی ہے کہ مسلم لیگ ن 20 نشتوں کے باعث اسمبلی میںاپنی پوزیشن مزید مستحکم کر چکے ہیں۔دوسرے نمبر پر پشتونخوا میپ 10 جنرل، تین خواتین اور 1 اقلیتی نشست کے ساتھ 14 نشستوں پر اپنے امیدواروں کے ساتھ ہیں جبکہ نیشنل پارٹی جس سے وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کا انتخاب بھی ہوا ہے۔
اس پارٹی کی اسمبلی میں 10 نشستیں ہیں جمیعت علما اسلام ف جو کہ اسمبلی میں اپوزیشن کی زمہ داری نھبا رہی ہے۔اس جماعت کی آٹھ نشستیں ہیں مسلم لیگ ق کی 5، بی این پی مینگل کی 2،جاموٹ قومی مومنٹ کی1، وحدت المسلمین کی 1، اے این پی کی 1،پی این پی عوامی کی 1 اور ایک آزاد امیدوار طارق مگسی ہیں جو ضنمی انتخابات میں کامیاب قرار پائے ہیں۔
اس طرح 65 کے ایوان میں سے 64 نستوں پر ہو چکی ہیں جبکہ حلقے49 کیچ کی نشست نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی میر عظیم جان بلیدی کے انتقال پر خالی قرار دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن بلوچستان کے مطابق49 کیچ2 پر کاغذات نامزدگی 26 اگست تک وصول کئے جائیں گے اور 17 اکتوبر کو پولنگ ہو گی۔ اس سلسلے میں حلقے میں امیدواروں نے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔