لاہور (جیوڈیسک) موڈیز کے تجزیہ کار برائے پاکسستان ویلیم فوسٹر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کے بعد پاکستان کی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔
مالیاتی خسارہ میں کمی،زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ اور اصلاحات کا عمل تیز ہوا،سی پیک سے توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سرمایا کاری بڑھی ہے جبکہ انفراسٹریکچر کی ضروریات کو سرمایا کاری کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہے،سی پیک کے باعث آئندہ دو سال میں پاکستان کی معیشت 5 فیصد کے حساب سے ترقی کرے گی۔
قروضوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ویلیم فوسٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان پر قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھ رہا ہے اس وقت مجموعی قرضوں کا بوجھ جی ڈی پی کے 67 فیصد تک پہنچ چکا ہے جبکہ موڈیز کے معیار کے مطابق اسے 50 فیصد تک محدود رہنا چاہئے۔
موڈیز کے تجزیہ برائے پاکستان نے خبردار کیا کہ قرض و سود اور درآمد ادائیگیاں بڑھ جانے کے باعث جاری کھاتوں کا خسارہ مزید بڑھ سکتا ہے جبکہ محصولات میں اضافے سے جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی کو ممکن بنایا جاسکتا ہے،موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بچت کا کم تناسب اور کیپٹل مارکیٹ میں کم گہرائی کا ہونا مستحکم مقامی سرمایا کاری میں رکاوٹ ہے،ویلیم فوسٹر نے اُمید ظاہر کی ہے کہ کامیاب کوششوں کے باعث پاکستان بیرونی ادئیگیوں کی صورتحال بہتر کرسکتا ہے۔