پشاور (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کو دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف خود کے پی کے اسمبلی میں موجود پارٹی کے مرکزی قائدین کو بلائیں اور ان کو بتادیں کے سی پیک منصوبے کے حوالے سے جو فیصلہ ہوا تھا وہ پورا ہورہاہے۔
نوشہرہ میں کامرس کالج کے افتتاحی تقریب کے بعد جیونیوز سےگفتگو میں پرویز خٹک نے کہا کے احسن اقبال کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں اکیلا سی پیک منصوبے کے حوالے سے فیصلہ نہیں کرسکتا، وزیر اعظم نوازشریف خود تمام پارٹی قائدین کو بلائیں تاکہ سب ملکرایک فیصلہ کرسکیں اور اس منصوبے سے سیاست اور یہ غلط پروپیگنڈے ختم ہوجائے۔
پرویز خٹک نے کہا کہ جب تک وزیر اعظم کسی کو نہیں بلاتے تو یہ مسئلہ کبھی حل نہیں ہوسکتا اور مزید یہ مسئلہ خرابی کے طرف جاتا رہے گا، سپریم کورٹ نے نیب زدہ افسران کے خلاف جو فیصلہ کیا ہے اس پر خیبرپختونخوا حکومت نے تمام افسران کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہزار سے زائد سرکاری اہلکاروں کی فہرست موصول ہوئی ،جس میں 850پٹواری ہیں،جنہوں نے پلی بارگین کی اوراس کے علاوہ سیکرٹری اور کمشنر لیول کے افسران بھی شامل ہیں،جن کے خلاف محکمانہ انکوائریاں شروع ہوچکی اور سپر یم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ان کو نوکریوں سے فارغ کیا جائے گا۔
پرویز خٹک نے کہا کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے 14نومبر کووفاقی وزیر سیفران جنرل عبدالقادر بلوچ نے اہم اجلاس طلب کیا ، جس میں پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے ہمراہ شرکت کریں گےاور اس حوالے سے وفاقی حکومت نے جو فیصلہ کیا اس پر عمل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کی تمام دینی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کو وزیر اعظم نوازشریف طلب کریں اور انہیں یقین دلائیں کہ مغربی کوریڈور کو وہی تمام مراعات حاصل ہوں گی جو سینٹر ل کوریڈور میں ہے۔