اسلام آباد (جیوڈیسک) چین کے پاکستان میں سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ دونوں ممالک کے لیے مفید ہے، یہ منصوبہ پاکستان کے ایشین ٹائیگر بننے کے خواب کی تعبیر ثابت ہوگا۔
سی پیک کے منصوبوں کو تیزی سے عملی جامہ پہنایا جارہا ہے، توانائی، انفرااسٹرکچر، گوادر پورٹ اور صنعتی تعاون سی پیک کے اہم حصے ہیں جن پر موثر انداز میں عمل درآمد ہورہا ہے، آئندہ برسوں میں اس منصوبے کے تحت اور کامیابیاں بھی حاصل ہونگی۔ وہ پاکستان چین سفارتی تعلقات کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پرقومی خبررساں ادارے ’’اے پی پی‘‘، پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کو مشترکہ انٹرویو دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت شمسی، کوئلہ اور پانی سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس لگائے جارہے ہیں جو پاکستان میں توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے مدد گار ہوں گے۔ انفرااسٹرکچر منصوبوں کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ قراقرم ہائی وے پر تھاکوٹ تا حویلیاں روڈ کی اپ گریڈیشن، ملتان سے سکھر موٹروے جو کراچی تالاہور موٹر وے کا حصہ ہے کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔
انہوں نے آگاہ کیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان بہتر ٹیلی کمیونیکشن کی سہولتیں مہیا کرنے کے لیے خنجراب سے راولپنڈی تک فائبر آپٹک بچھائی جارہی ہے جس کا مقصد سائبر اور ڈیٹا راہداریاں بنانا ہے۔گوادر بندرگاہ کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ گوادر بند گاہ کو چین کے حوالے کرنے کے بعد وہاں پر متعدد سرگرمیوں بشمول قومی و بین الاقوامی ایئرپورٹ کی تعمیر، ایکسپریس وے کی تعیمر اور شہر میں ٹرانسپورٹ و تجارت سے منسلک لوگوں کو سہولتوں کی فراہمی پر تیزی سے کام جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ صنعتی ماہرین کی موجودگی میں صنعتی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کی گروتھ میں اضافہ ہو گا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت 18.9ارب ڈالر ہے، 46ارب ڈالر سے سی پیک کا فری ورک بن رہا ہے، چین جنوبی ایشیا میں پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والا ملک ہے، باہمی صنعتی اشتراک سے دونوں ممالک اس قابل ہوجائیں گے کہ اپنی مصنوعات دیگر ممالک کی مارکیٹ تک بھجوا سکیں۔
چینی سفیر نے کہا کہ ہمارا تعاون صرف معاشی تعلقات تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ عوام سے عوام کے رابطے، ثقافتی تبادلے، صحت اور تعلیم کے شعبوں تک پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے چین کی معاشی ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال چین نے 6.9 فیصد جی ڈی پی گروتھ ریٹ حاصل کی اور اس سال بھی مقررہ ہدف کے مطابق ترقی حاصل کی، چین دنیا میں تیز ترقی کرنے والی معشیت ہے اور عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان بھی اپنی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اپنے عوام کو بہتر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے، اگرچہ پاکستان کی معاشی ترقی تسلی بخش ہے لیکن سی پیک اور دوسرے منصوبوں کے ساتھ یہ دیرپا معاشی ترقی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔