لاہور (جیوڈیسک) کیبل آپریٹرز کو ’’کنٹرول‘‘ کرنے اور ان کی ’’مانیٹرنگ‘‘ کے لیے پنجاب پولیس سے منسوب ’’جعلی لیٹر‘‘ میڈیا ہائوسز اور پنجاب حکومت کے درمیان غلط فہمیاں اور ٹکرائو پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
پنجاب حکومت پر اب یہ ذمے داری عائد ہوگئی ہے کہ وہ اس جعل سازی اور سازش کو بے نقاب کرے اور اس میں ملوث نادیدہ ہاتھ تلاش کرکے ان کے خلاف ایکشن لے ،آئی جی آفس سے منسوب لیٹر کو پنجاب پولیس پہلے ہی جعلی اور متعصابہ قرار دے چکی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق اس طرح کاکوئی بھی مراسلہ آئی جی آفس سے جاری نہیں کیا گیا جب مراسلہ جاری ہی نہیں کیا گیا تو پھر آر پی اوز، ڈی پی اوز کو حکم کیوں جاری کیا جانا تھا۔ سیکریٹری انفارمیشن پنجاب کو لکھے گئے خط میں پنجاب پولیس کے ترجمان نے میڈیا پر دکھائے جانے والے لیٹر کا مواد بھی لکھا ہے اور مبینہ لیٹر میں انگلش گرامر کی متعدد غلطیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’آئی جی آفس سے منسوب مبینہ جعلی لیٹر ایک پروگرام میں دکھایا گیا ہے۔ لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ گزشتہ چند روز سے جاری صورتحال سے یہ بات سامنے آئی ہے جنگ ،جیو گروپ اور ایکسپریس،اے آروائی سمیت دیگر چینلز آپس میں متصادم ہیں۔ اس صورتحال میں فیصلہ کیا گیاہے۔
کہ کیبل آپریٹرز کی سختی سے نگرانی کی جائے‘‘۔ پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ یہ جعلی لیٹر متعصبانہ اور مجرمانہ ارادے سے لکھا گیا ہے۔ اس خط کے جعلی ثابت ہونے کے بعد پنجاب حکومت کو اس جعلی مراسلہ کے متعلق باقاعدہ انکوئری کروا کر مجرمانہ غفلت کے مرتکب افراد کو عبرت کا نشانہ بنانا چاہیے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جعل سازی نہ کرسکے۔