مصر (جیوڈیسک) میں سابق صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ قاہرہ میں اخوان المسلمین کی ریلی پر فائرنگ سے 42افراد ہلاک ہوگئے۔ قاہرہ اخوان المسلمین کے ترجمان کے مطابق کارکنوں کو اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا گیاجب وہ ری پبلکن گارڈ کی عمارت کے باہر دھرنا دینے کیلئے جمع ہو رہے تھے۔ ذرایع کے مطابق اس عمارت کے اندر سابق صدر محمد مرسی کو زیر حراست رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمارت کے باہر تصادم میں ایک فوجی ہلاک جبکہ چالیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جھڑپوں کے بعد علاقے کی فضا انتہائی کشیدہ ہوگئی ہے۔ محمد مرسی کی معزولی کے بعد مصر میں عبوری حکومت کی تشکیل کا معاملہ طول پکڑ گیا ہے۔ اسلامی جماعتوں کی مخالفت کی وجہ سے لبرل سیاست دان محمد البرادی کی بطور وزیراعظم نامزدگی واپس لے لی گئی ہے۔
صدارتی ترجمان احمد مسلمانی نے کہا ہے کہ زیاد بہا الدین کو وزیراعظم نامزد کئے جانے کا امکان ہے جبکہ محمد البرادی کو نائب صدر مقرر کیا جا سکتا ہے۔ زیاد بہاالدین حسنی مبارک کے دور حکومت میں سرمایہ کاری کے محکمے کے سربراہ مقرر کئے گئے لیکن جلد ہی مستعفی ہو گئے۔
ادھر مصر کے مختلف شہروں میں ہنگامے جاری ہیں۔ سکندریہ میں معزول صدر کے حامی اور مخالف آمنے سامنے آ گئے۔ جھڑپوں میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب قاہرہ میں محمد مرسی کے مخالفوں نے صدارتی محل تک مارچ کیا۔ شرکا نے فوج کی حمایت اور امریکا کی مخالفت میں نعرے لگائے۔ قاہرہ میں ایک بار پھر فضائیہ نے فلائی پاسٹ کیا جسے ہزاروں لوگوں نے دیکھا۔