قاہرہ (جیوڈیسک)مصر میں اقتصادی بحران کے سبب اینٹوں کی متعدد فیکٹریاں بند ہو گئیں جس کے باعث سینکڑوں مزدور بے روزگار ہوگئے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافے نے اینٹوں کی سینکڑوں فیکٹریوں میں مشینیں جواب دے گئیں۔
جس کے باعث انہیں مجبورا بند کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق تاحال پانچ سو فیکٹریاں بند ہو چکی ہیںجس کے باعث تقریبا دس ہزار کارکنوں کو اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔
مونوفیا نامی قصبے میں اینٹوں کی فیکٹری میں کام کرنے والے ایک کارکن نے صدر مرسی کے اقتصادی اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ گذشتہ دو عشروں سے یہ کام کر رہا تھا۔
تاہم اب یہ کام کرنا اس کے لیے ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ فروری میں مصری حکومت نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جو کہ پچھلی قیمتوں سے پچاس فیصد زائد تھا۔