کیلیفورنیا (جیوڈیسک) امریکی ریاست کیلی فورنیا کی پولیس نے ایک جواں سال لڑکی کے اغوا اور اسے دس برس تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
مغوی لڑکی کی عمر اب پچیس برس ہے۔ پولیس کے مطابق اغوا کے وقت لڑکی کی عمر پندرہ برس تھی اور وہ 2004ء میں لاس اینجلس کے جنوب مشرقی علاقے سانتا آنا سے غائب ہوئی تھی۔ اب اس لڑکی نے خود ہی پولیس سے رابطہ کیا ہے جس کے بعد مبینہ اغواء کار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
لڑکی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماضی میں بھی اس لڑکی کے پاس فرار کے مواقع تھے لیکن برسوں کے ذہنی اور جسمانی تشدد کے باعث وہ یہ قدم اٹھانے کا حوصلہ نہ کر سکی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس لڑکی نے فیس بُک پر اپنی بہن سے رابطہ کیا اور بالآخر پولیس سے رابطہ کرنے کا حوصلہ کیا۔
اکتالیس سالہ مبینہ اغواء کار اسیدرو گارسیا نے 2007ء میں مبینہ طور پر اس سے زبردستی شادی کر لی تھی اور 2012ء میں ان کے ہاں ایک بچے کی پیدائش بھی ہوئی تھی۔ گارسیا کو اغواء، جنسی زیادتی، کم عمر کے ساتھ بدکاری اور غیر قانونی حراست کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
واضع رہے کہ ایرئیل کاسترو جس کی قید سے گزشتہ برس امریکا میں ہی تین واتین رہا ہوئیں تھیں نے گزشتہ برس جیل میں خود کشی کر لی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گارسیا لڑکی کو بے ہوش کر کے لاس اینجلس کے ایک نواحی علاقے کومپٹن میں لے گیا تھا۔
پولیس کے بیان کے مطابق گارسیا نے اس لڑکی کی جعلی شناختی دستاویزات بنوائیں اور اسے راتوں کو گیراج میں قید رکھا۔ بعد ازاں گارسیا سالوں تک اسے یہ بتاتا رہا تھا کہ اس کے خاندان نے اس کی تلاش بند کر دی ہے اور اگر اس نے ان کے پاس واپس جانے کی کوشش کی تو اس کے خاندان کے افراد کو امریکا سے نکال دیا جائے گا۔
پولیس سے بچنے کے لیے گارسیا نے متعدد مرتبہ رہائش بھی تبدیل کی۔ پولیس نے مزید بتایا کہ گارسیا اکثر اس لڑکی پر جنسی اور جسمانی تشدد کرتا تھا اور اس نے رات کے وقت دونوں کے لئے صفائی کا کام بھی ڈھونڈ لیا تھا تاکہ وہ اس پر نظر رکھ سکے۔ ان کے ہمسایوں نے بتایا کہ وہ بظاہر نارمل زندگی گزار رہے تھے۔