شام (جیوڈیسک) انتظامی فورسز کی طرف سے فروری سال 2012 میں کئے گئے حملے میں ہلاک ہونے والی امریکن جنگی رپورٹر میری کالوین کے کنبے نے اسد انتظامیہ کے خلاف دعوی دائر کر دیا ہے۔
کالوین کے کنبے کا دعوی ہے کہ انتظامی فورسز نے انہیں قصداً ہلاک کیا ہے اور کنبے نے اپنے موقف کی تصدیق کے لئے عدالت میں شواہد بھی پیش کئے ہیں۔
کالوین کے کنبے نے دعوی واشنگٹن کی عدالت میں دائر کروایا ہے اور اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لئے حکومتی دستاویزات اور سیاسی پناہ لینے والے انتظامی اہلکاروں سے حاصل کردہ معلومات کو پیش کیا ہے۔
میری کالوین کے کنبے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ شواہد ثابت کرتے ہیں کی میری کالوین ، اسد انتظامیہ کی طرف سے اخباری نمائندوں کو ہدف بنانے والی پالیسیوں کی وجہ سے ہلاک ہوئی ہیں۔
شواہد کے مطابق نشریاتی روابط کے لئے کالوین کے زیر استعمال سیٹلائٹ ٹیلی فون کو شامی خفیہ ایجنسی کی طرف سے سُنا جا رہا تھا۔
اس طرح امریکی اخباری رپورٹر کی جگہ کا تعین کر کے انہیں براہ راست ہدف بنایا گیا ہے۔
سرحدوں سے آزاد اخباری نمائندوں کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل کرسٹوف ڈیلور نے موضوع سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار سالہ تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایک خاتون رپورٹر نے اسد انتظامیہ کو ،کالوین اور دیگر اخباری نمائندوں کی حمص کے میڈیا سینٹر کی عمارت میں موجودگی کی اطلاع دی۔
کرسٹوف نے کہا کہ کالوین کا ٹیلی فون بھی سنا جا رہا تھا ۔ اخباری نمائندوں کی ہلاکت منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا قتل تھا۔
حمص کے میڈیا مرکز کی عمارت کو نشانہ بنانے کے بعد اسد فورسز نے عمارت سے زندہ نکلنے والوں پر فائرنگ کرنا جاری رکھا۔
میری کالوین کی بہن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے یہ دعوی محض میری کالوین کے لئے ہی نہیں بلکہ اسد ڈکٹیٹر کی طرف سے ہلاک کئے جانے والے اور ظلم کا شکار ہونے والے ہزاروں معصوم شامیوں کے لئےبھی دائر کروایا ہے۔