اوٹاوا (جیوڈیسک) کینیڈا نے عراق اور شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی بحملے روکتے ہوئے اپنے جنگی طیارے واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔
کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈ نے کہا کہ عراق اور شام کے لوگوں کو پہلے ہی روزانہ داعش اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے خوفزدہ کیا جاتا ہے اس لیے ایسی صورتحال میں فضائی کارروائی کے بجائے ان لوگوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہے۔
یہ حملے جنگی مقاصد کے لئے تو موزوں ہیں تاہم ان حملوں سے مقامی لوگوں کو طویل مدتی فائدہ نہیں پہنچایا جا سکتا، اس لیے 22 فروری سے عراق اور شام میں کارروائی کرنے والے 6 جنگی طیاروں کو واپس بلایا جارہا ہے۔ تاہم کینیڈا وہاں طیاروں کو ایندھن کی فراہمی جاری رکھے گا اور داعش سے لڑ نے والے مقامی فوجیوں کی تربیت کے لیے کینیڈا کے فوجیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کرے گا۔
واضح رہے کہ جسٹن ٹروڈو نے اپنے انتخابی مہم کے دوران 6 جنگی طیاروں کو شام اور عراق سے واپس بلانے کا وعدہ کیا تھا جنہیں سابقہ کنزرویٹو پارٹی کی حکومت کی جانب سے داعش کے خلاف کارروائی کے لیئے نومبر 2014 میں بھیجا گیا تھا اس کے علاوہ 200 کے قریب کینیڈین فوجی شمالی عراق میں کردوں کو عسکری تربیت فراہم کرنے کے لیئے موجود ہیں جنہیں ٹروڈ نے بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔