کیوبیک (جیوڈیسک) کینیڈا کے شہر کیوبیک میں ایک مسجد پر فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
شہر کی پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی شام اسلامک کلچرل سینٹر میں آیا اور یہاں سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سینٹر کے صدر محمد ینگوئی کا کہنا تھا کہ “یہ سب یہاں کیوں ہو رہا ہے؟ یہ وحشیانہ عمل ہے۔”
اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے وقت اسلامک سینٹر میں لگ بھگ 40 افراد موجود تھے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ تین مسلح افراد نے یہاں فائرنگ کی۔
متعدد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے لیکن تاحال ان کی تعداد کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
وزیراعظم جسٹن ٹروڈیو نے ٹوئٹر پر کہا کہ “آج رات کینیڈینز کیوبیک شہر میں مسجد پر بزدلانہ حملے میں مرنے والوں کے لیے غمگین ہیں۔” انھوں نے اس واقعے میں متاثر ہونے والوں سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جون میں اسی کلچرل سینٹر کے باہر نامعلوم افراد نے سور کا سر رکھ دیا۔ یہ جانور اسلام میں حرام ہے۔
کیوبیک شہر میں مسلمانوں کی آبادی میں حالیہ برسوں میں اضافہ ہوا ہے جن میں اکثریت شمالی افریقہ سے آنے والے تارکین وطن کی ہے۔
یہاں گزشتہ برسوں میں نسلی امتیاز اور منافرت پر مبنی واقعات بھی رونما ہو چکے ہیں اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس شہر میں حجاب یا نقاب پر پابندی عائد کرنے کے مطالبات بھی کرتی رہی ہے۔
2015ء میں پیرس میں ہونے والے دہشت گرد واقعات کے بعد اس شہر سے ملحق صوبہ اونٹاریو میں ایک مسجد کو نذر آتش کرنے کا واقعہ بھی رونما ہوچکا ہے۔ پولیس ایسے واقعات کی مذہبی منافرت کے تناظر میں تحقیقات کرتی ہے۔