ٹورنٹو (جیوڈیسک) اسرائیل کی طرف سے غزہ پر مسلط کردہ جنگ کے خلاف کینیڈا کے لاکھوں طلبہ و طالبات نے اپنے غم وغصہ کے اظہار کے لئے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔
اس کا اعلان کینیڈین فیڈریشن آف سٹوڈنٹس کے پلیٹ فارم سے کیا گیا ہے۔ یہ فیڈریشن کینیڈا کی جامعات اور کالجوں کے تین لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کی نمائندگی کرتی ہے۔
اسرائیلی ظلم وجبر کے خلاف سٹوڈنٹس فیڈریشن نے یہ فیصلہ اپنے سالانہ اجلاس کے دوران کیا ہے۔ طلبہ نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لئے پہلے سے جاری تحریک بی ڈی ایس کا ساتھ دینے کا اعلان ایک متفقہ قرارداد کی صورت میں کیا ہے۔
فیڈریشن کی مجلس عاملہ کی رکن انا گولڈ فنچ نے اس بارے میں کہا’ کہ قرارداد فیڈریشن کی رکن تنظیم رائیرسن سٹوڈنٹس یونین کی طرف سے پیش کی گئی تھی جس کی تائید کی گئی۔ آر ایس یو کے صدر راجین ہالیت کا اس بارے میں کہنا ہے کہ انتاریو کی جامعات اور کالج اس حوالے سے اسرائیل کے ساتھ ساز باز کا حصہ ہوں گے۔
اگر وہ اسرائیل کے ساتھ کوئی ایسا معاہدہ جاری رکھتے ہیں جس سے اسرائیل یا اس کی مجرمانہ جنگ کو فائدہ ہوتا ہو۔ ایک سوال کے جواب میں آر ایس یو کے صدر نے کہا ہم اختلاف رائے کا احترام کرتے ہیں اسی وجہ سے آر ایس یو نے اس معاملے پر بات چیت کا ایک شیڈول جاری کیا ہے۔ تاہم ان موقع پر یہود مخالف لوگوں یا اسلام فوبیا والوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔
واضح رہے اس قرارداد کی منظوری سے پہلے ماہ اگست کے دوران اسرائیل کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا ہے جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تھے۔ اس احتجاج کے موقع پر وزیراعظم کینیڈا کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف بھی غم غصہ ظاہر کیا گیا۔